ریاست بہار کے ضلع گیا میں مویشی پالنے والوں کو کافی دقتون کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے پیش نظر ملک بھر کے کاشتکاروں غریب مزدوروں اور دودھ کے تاجروں کو اس کی سب سے بڑی قیمت ادا کرنی پڑرہی ہے۔
لاک ڈاؤن کے پیش نظر بھی دودھ کی پیداوار جاری ہے لیکن اچانک بازاروں ہوٹلوں کی بندش کی وجہ سے اس کی رسد اچانک رک گئی ہے ۔
گیا میں ندنی ڈیری میں واقع شیخ باڑہ کے مالک سنتوش کمار نے بتایا کہ اس لاک ڈاؤن کا کاروبار پر اثر پڑا ہے دودھ کی پیداوار جاری ہے لیکن سب کچھ بند ہونے کی وجہ سے دودھ کی سپلائی اچانک رک گئی ہے جس سے بہت نقصان ہو رہا ہے۔
دودھ کی کھپت زیادہ تر اسکولوں اور ہوٹلوں میں ہوتی تھی، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے دودھ کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔
جانوروں کی خوراک بھی پہلے کے مقابلے میں زیادہ قیمت پر خریدی جارہی ہے۔ سنتوش کمار نے بتایا کہ ان کے ڈیری فارم میں 56 مویشی ہیں۔ روزانہ 350 لیٹر دودھ دیتے ہیں۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے سارا دودھ پنیر بنا کر بازاروں میں فروخت کرنا پڑتا ہے۔