گیا شہری اسمبلی حلقہ میں 1990 سے مضبوط امیدواری کے باوجود سی پی آئی نے شہری حلقہ پر دعوے داری پیش نہیں کی۔ گیا شہری حلقہ میں 1990 سے 2010 تک سی پی آئی کے مسلم امیدوار دوسری پوزیشن پر رہے ہیں۔
سی پی آئی کے تین مرتبہ کے امیدوار مسعود منظر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ایسا نہیں ہے کہ ان کی پارٹی کی طرف سے گیا شہری حلقے پردعوے داری نہیں تھی، کانگریس کو یہاں سی پی آئی نے ہمیشہ پچھاڑا ہے۔ سی پی آئی کے سبھی مسلم امیدوار "مرحوم شکیل احمد خان، مسعود منظر اور سابق ایم پی مرحوم جلال الدین انصاری " دوسری پوزیشن پر 1990 سے 2010 تک رہے ہیں لیکن ان سب کے باوجود ملک کے ناخوشگوار حالات کے پیش نظر کانگریس کی بات قبول کرلی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے سامنے ترقیاتی ایجنڈوں کے ساتھ فسطائی طاقتوں کو روکنے کا ایجنڈہ اور سیکولرازم کے فروغ کا ایجنڈہ ہے۔ بائیں بازو کی جماعتیں ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔ انہوں نے مسلم امیدواری نہیں پیش کئے جانے کے سوال پر کہاکہ سوال یہ نہیں کہ مسلم نمائندے نہیں اسمبلی تک کم پہنچ رہے ہیں، سوال یہ کہ ہماری آواز کون اٹھا تا ہے۔ کچھ ایسے بھی مسلم امیدوار ہیں جو جیت کر تو گئے تاہم وہ اپنے مسائل کو اٹھانہیں سکے، پارٹیوں کی ہدایت پر جھکے رہے لیکن کچھ غیر مسلم ایسے بھی نمائندے ہیں جو ہماری آواز بنیں ہیں اور حکومت کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہے۔
مسعود منظر نے گیا شہری اسمبلی حلقے کے کانگریس کے امیدوار اونکار ناتھ عرف موہن شریواستو کی امیدواری پر کہاکہ وہ موہن شریواستو کے ساتھ نہیں ہیں بلکہ وہ اپنی پارٹی کے اتحادی پارٹی کانگریس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کیونکہ اب وقت بی جے پی اور فاسسٹ طاقتوں سے لڑنے کا ہے کیونکہ سیکولر جماعتیں ایک ساتھ کھڑی نہیں ہونگی تو ووٹ کو منتشر ہونے سے روکا نہیں جاسکتا ہے۔ ہمیں تو سیکولر جماعتوں نے ٹکٹ سے بے دخل کیا ہے لیکن بی جے پی تو ملک سے بے دخل کرنے کی سازش رچ رہی ہے ایسے میں امیدواری کا کوئی معنی مطلب نہیں رہتا ہے۔
سنہ 1990 کے اسمبلی انتخاب پر نظر ڈالیں تو بی جے پی کے امیدوار پریم کمار کے 27816 کے مقابلے سی پی آئی کے شکیل احمد کو 22856 ووٹ ملے۔ تیسرے نمبر پر کانگریس کے جئے کمار نے 15675، آزاد امیدوار پرمود سنگھ کو 12323 اور جنتادل کی امیدوار سشیلا سہائے نے 8591 ووٹ حاصل کیے۔ 1995 کے انتخاب میں بی جے پی کے پریم کمار کو 33705 ووٹ ملے، جبکہ سی پی آئی کے مسعود منظر کو 26594 ووٹ ملے۔ کانگریس کے جئے کمار کو 23076 اور آزاد امیدوار پرمود سنگھ کو 3461 اور بی ایس پی کے رمیش کمار کو 767 ووٹ ملے۔
2000 میں بی جے پی کے پریم کمار کو 37264 ووٹ ، سی پی آئی کے مسعود منظر کو 35205 ، آر جے ڈی کے جئے کمار کو 13423 ، آزاد امیدوار راجیش بلی کو 4383 اور جئے نارائن کو 4286 ووٹ ملے۔ 2010 میں بی جے پی کے پریم کمار کو 55618 ، سی پی آئی کے جلال الدین انصاری کو 27201 ، آزاد امیدوار وموجودہ کانگریس کے امیدوار موہن شریواستو کو صرف 7664 ووٹ ملے تھے ، ایل جے پی کے راج کمار پرساد کو 4098 اور بی ایس پی کے منورجن کمار پاٹھک کو 1356 ووٹ ملے ۔2015 میں بی جے پی کے پریم کمار کو 66891 ، کانگریس کی پریہ رنجن کو 44102 ، آزاد امیدوار راج کمار کو ووٹ ملے تھے ۔ 2010 تک اسمبلی کے اعداد وشمار کے مطابق سی پی آئی کے مسلم امیدواروں کی ہارکی وجہ کانگریس اور آرجے ڈی ہی رہی ہے۔