ETV Bharat / city

سی آر پی ایف کے جوان کی زمین پر شہ زوروں کا قبضہ - ریاست بہار ضلع گیا

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک سی آر پی ایف جوان گاؤں میں اپنی زمین شہ زوروں سے بچانے کے لیے فریاد کر رہا ہے لیکن کوئی اس کی آواز سننے کو تیار نہیں ہے۔ اس نے مدد کے لیے ہر ایک دروازہ کھٹکھٹا کر دیکھ لیا لیکن کچھ بھی ہوتا نہ دیکھ کر اس نے سوشل میڈیا کو اپنا ہتھیار بنایا ہے۔

bullies-have-captured-the-land-of-crpf-jawan-in-gaya
سی آر پی ایف کے جوان کی زمین پر شہ زوروں کا قبضہ
author img

By

Published : Jul 2, 2020, 1:45 PM IST

ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک نوجوان جو خود کو سی آر پی ایف کا کانسٹیبل بتاتا ہے وہ کہہ رہا ہے کہ جو ملک کی حفاظت کے لیے گولی مار اور کھا سکتا ہے، وہ اپنے کنبہ کی حفاظت بھی کر سکتا ہے۔ اپنے کنبے کے لیے جان بھی دے سکتا ہے اور لے بھی سکتا ہے لیکن قانون کے پابند ہونے کی وجہ سے ایسا قدم نہیں اٹھا رہا ہوں۔

سی آر پی ایف جوان حکومت اور انتظامیہ سے اپنی زمین شہ زوروں سے آزاد کرانے کی فریاد ویڈیو میں کر رہا ہے ۔ جب ای ٹی وی بھارت اردو نے اس ویڈیو کی تحقیقات کی تو یہ ویڈیو بہار کے گیا کے رہنے والے سی آر پی ایف جوان کی بتائی گئی ۔

ویڈیو

دراصل ضلع گیا کے ٹنکوپا سے تعلق رکھنے والے سی آر پی ایف جوان یوگیندر کمار یادو کی خاندانی زمین پر شہ زوروں کا قبضہ ہو گیا ہے ۔ جوان اپنی زمین کو شہ زوروں سے آزاد کرانے کے لئے اعلی حکام کے دفتر کا چکر کاٹ رہا ہے لیکن اس کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے۔ تھک ہار کر جوان نے ویڈیو بنا کر اپنی پریشانیوں کا اظہار کیا ہے تاکہ اسکے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جا سکے۔

یوگیندر یادو اورنگ آباد کے نکسل علاقہ دیو میں سی آر پی ایف کے کوبرا میں تعینات ہے اور چھٹی پر گھر آیا ہوا ہے۔ یوگیندر چھتیس گڑھ میں نکسلیوں سے تصادم میں گولی لگنے سے زخمی بھی ہوچکاہے جسکو حکومت سے میڈل سے بھی نوازا جا چکا ہے لیکن اب شہ زوروں نے اس کی زمین پر قبضہ کر لیا ، اس کی سننے والا کوئی نہیں ہے۔

انہوں نے سی او سے لیکر ڈی ایم اور وزیراعلی سے لیکر وزیر اعظم تک التجا کرچکا ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی اس جوان کی شکایت ہے کہ جب بھی ملک کے تحفظ کے لئے ایک جوان شہید ہوتا ہے تو پورا ملک خراج تحسین پیش کرنے کے لئے آگے آتا ہے، رہنما سے لیکر بڑے اثر ورسوخ والے افراد اور ضلع انتظامیہ کے افسران اور سیکڑوں مقامی لوگ شامل ہوتے ہیں لیکن جب جوان کو حیات میں کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو اسکی پریشانیوں کے حل کے لئے کوئی آگے نہیں آتا ہے ۔وہ اپنے مسئلے کو حل کرانے کے لئے سرکاری دفاتر میں چکر لگاتے ہوئے تھک جاتے ہیں لیکن ان کی بات سننے والا کوئی آفیسر نہیں ہوتا ہے۔

یوگیندر نے بتایا کہ سی ای او نے اسکی زمین کی جانچ کرکے الگ کردیا تھا تاہم جب قبضے کے لیے گئے تو گاؤں کے شہ زوروں نے مارپیٹ کرکے بھگا دیا۔اس کی شکایت تھانے میں سی ای او کے کہنے پر کی گئی لیکن آج تک کاروائی نہیں ہوئی۔ لوک شکایت کی کاروائی میں جیت درج ہو چکی ہے، وزیراعلی اور وزیراعظم کو کارروائی کے لیے خط بھی لکھا ہے۔ سی آر پی ایف 153 بٹالین کے کمانڈنٹ نے بھی اپنے جوان کا مسئلہ حل کرنے کے لیے گیا ڈی ایم کو ایک خط لکھا ہے لیکن ان کی باتوں کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ 1 سال سے جاری ہے

ٹنکوپا بلاک ڈویژن کے افسر سے فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ پولیس کے ساتھ جاکر اس معاملے کی چھان بین کی جائیگی سی آر پی ایف جوان نے اپنا گراؤنڈ پیپر پیش کردیا ہے ، لیکن اگلی پارٹی جس پر قبضہ کا الزام ہے اس نے ابھی تک کاغذات نہیں دکھائے ہیں۔

ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک نوجوان جو خود کو سی آر پی ایف کا کانسٹیبل بتاتا ہے وہ کہہ رہا ہے کہ جو ملک کی حفاظت کے لیے گولی مار اور کھا سکتا ہے، وہ اپنے کنبہ کی حفاظت بھی کر سکتا ہے۔ اپنے کنبے کے لیے جان بھی دے سکتا ہے اور لے بھی سکتا ہے لیکن قانون کے پابند ہونے کی وجہ سے ایسا قدم نہیں اٹھا رہا ہوں۔

سی آر پی ایف جوان حکومت اور انتظامیہ سے اپنی زمین شہ زوروں سے آزاد کرانے کی فریاد ویڈیو میں کر رہا ہے ۔ جب ای ٹی وی بھارت اردو نے اس ویڈیو کی تحقیقات کی تو یہ ویڈیو بہار کے گیا کے رہنے والے سی آر پی ایف جوان کی بتائی گئی ۔

ویڈیو

دراصل ضلع گیا کے ٹنکوپا سے تعلق رکھنے والے سی آر پی ایف جوان یوگیندر کمار یادو کی خاندانی زمین پر شہ زوروں کا قبضہ ہو گیا ہے ۔ جوان اپنی زمین کو شہ زوروں سے آزاد کرانے کے لئے اعلی حکام کے دفتر کا چکر کاٹ رہا ہے لیکن اس کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے۔ تھک ہار کر جوان نے ویڈیو بنا کر اپنی پریشانیوں کا اظہار کیا ہے تاکہ اسکے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جا سکے۔

یوگیندر یادو اورنگ آباد کے نکسل علاقہ دیو میں سی آر پی ایف کے کوبرا میں تعینات ہے اور چھٹی پر گھر آیا ہوا ہے۔ یوگیندر چھتیس گڑھ میں نکسلیوں سے تصادم میں گولی لگنے سے زخمی بھی ہوچکاہے جسکو حکومت سے میڈل سے بھی نوازا جا چکا ہے لیکن اب شہ زوروں نے اس کی زمین پر قبضہ کر لیا ، اس کی سننے والا کوئی نہیں ہے۔

انہوں نے سی او سے لیکر ڈی ایم اور وزیراعلی سے لیکر وزیر اعظم تک التجا کرچکا ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی اس جوان کی شکایت ہے کہ جب بھی ملک کے تحفظ کے لئے ایک جوان شہید ہوتا ہے تو پورا ملک خراج تحسین پیش کرنے کے لئے آگے آتا ہے، رہنما سے لیکر بڑے اثر ورسوخ والے افراد اور ضلع انتظامیہ کے افسران اور سیکڑوں مقامی لوگ شامل ہوتے ہیں لیکن جب جوان کو حیات میں کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو اسکی پریشانیوں کے حل کے لئے کوئی آگے نہیں آتا ہے ۔وہ اپنے مسئلے کو حل کرانے کے لئے سرکاری دفاتر میں چکر لگاتے ہوئے تھک جاتے ہیں لیکن ان کی بات سننے والا کوئی آفیسر نہیں ہوتا ہے۔

یوگیندر نے بتایا کہ سی ای او نے اسکی زمین کی جانچ کرکے الگ کردیا تھا تاہم جب قبضے کے لیے گئے تو گاؤں کے شہ زوروں نے مارپیٹ کرکے بھگا دیا۔اس کی شکایت تھانے میں سی ای او کے کہنے پر کی گئی لیکن آج تک کاروائی نہیں ہوئی۔ لوک شکایت کی کاروائی میں جیت درج ہو چکی ہے، وزیراعلی اور وزیراعظم کو کارروائی کے لیے خط بھی لکھا ہے۔ سی آر پی ایف 153 بٹالین کے کمانڈنٹ نے بھی اپنے جوان کا مسئلہ حل کرنے کے لیے گیا ڈی ایم کو ایک خط لکھا ہے لیکن ان کی باتوں کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ 1 سال سے جاری ہے

ٹنکوپا بلاک ڈویژن کے افسر سے فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ پولیس کے ساتھ جاکر اس معاملے کی چھان بین کی جائیگی سی آر پی ایف جوان نے اپنا گراؤنڈ پیپر پیش کردیا ہے ، لیکن اگلی پارٹی جس پر قبضہ کا الزام ہے اس نے ابھی تک کاغذات نہیں دکھائے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.