بہار اسمبلی انتخابات 2020 کے پیش نظر شہر گیا میں آزاد سماج پارٹی کی حمایت میں بھیم آرمی کی نشست منعقد ہوئی۔ جس میں اتحادی جماعتوں کے امیدواروں کو کامیاب بنانے پر لائحہ عمل تیار کیا گیا۔
نشست میں بھیم آرمی کے ریاستی انچارج منوج بھارتی سمیت کئی سنیئر رہنما وکارکن شامل ہوئے۔ بہار میں آزاد سماج پارٹی کا اتحاد سابق رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو کی پارٹی جن ادھیکار پارٹی سے ہے۔ ضلع گیا کے دس اسمبلی حلقے میں آزاد سماج پارٹی محض ایک حلقہ بیلاگنج سے اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے۔
بہار سنی وقف بورڈ پٹنہ کے سابق ایڈمنسٹریٹر سید شارم علی پارٹی کے امیدوار ہیں۔ بھیم آرمی کے ریاستی انچارج منوج بھارتی نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ بہار میں درج فہرست ذات و قبائل اور اقلیتی طبقہ ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ زمینی حقیقت سبھی کو معلوم ہے اور ماحول بھی سازگار ہے۔
انہوں نے این ڈی اے اور عظیم اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتحاد دکھاوے کا ہے۔ بہار میں ابھی ان کا اتحاد نہیں ہوا ہے۔ اصل اتحاد انتخابات کے بعد راشٹریہ جنتادل اور بی جے پی کا ہوگا اور اس کا واضح اشارہ خود تیجسوی یادو نے انتخابات کے اعلانات سے قبل بہار میں صدرراج نافذ کرنے کے مطالبے سے کیا تھا کیونکہ یہ سبھی جانتے ہیں کہ جس ریاست میں صدر راج نافذ ہوتا ہے وہاں مرکزی حکومت کا دخل ہوتا ہے اور مرکز میں کس کی حکومت ہے یہ کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے بہار میں آزاد سماج پارٹی کی زمینی پکڑ نہ ہونے کے سوال پر کہا کہ ووٹر ہی ان کے کارکن ہیں پارٹی نئی ضرور ہے لیکن بھیم آرمی کسی پہچان کی محتاج نہیں ہے۔
منوج بھارتی نے کہا کہ حکومت اور سپریم کورٹ تک نے بھیم آرمی کی طاقت دیکھی ہے۔ اسلیے اپنی طاقت کا مظاہرہ نہیں کرنا ہے بلکہ اسکا استعمال کرنا ہے۔ اس موقع پر بھیم آرمی کے سینئر رہنما عبدالمنان خان، سجن کمار سمیت کئی رہنماء موجودتھے۔