محکمہ موسمیات کے بلیٹن کے مطابق توکتے طوفان آج صبح 5.30 بجے گجرات کے ویراوال ساحل سے 290 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تھا اور 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا تھا۔
اس کے گجرات کے ساحل تک پہونچنے کے دوران ہوا کی رفتار 155 سے 185 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بھاؤ نگر کے علاوہ، گیر، سوم ناتھ، امریلی، پوربندر، احمد آباد، وڈودرا، بھروچ ، ولساد وغیرہ میں بھی بہت تیز بارش ہوسکتی ہے۔
طوفان کے اثر کی وجہ سے پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ریاست کے 33 میں سے 21 اضلاع کے 84 تعلقہ میں بارش ہوئی ہے، ان میں سے چھ اضلاع میں 25 ملی میٹر یا ایک انچ سے زیادہ بارش ہوئی۔ ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہو رہی ہے۔
طوفان کے پیش نظر ریاست میں آج اور کل کورونا ٹیکوں کے کام کو مکمل طور پر بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق کاموں کی نگرانی کر رہے محکمہ ریونیو کے ایڈیشنل چیف سکریٹری پنکج کمار نے بتایا کہ امدادی کاموں کے لیے این ڈی آر ایف کی 41 اور ایس ڈی آر ایف کی 10 ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں۔
آج صبح 6 بجے تک 17 اضلاع کے 655 دیہات سے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ اس دوران کورونا سے متعلق تمام پروٹوکول کی بھی پیروی کی گئی ہے۔
طوفان سے متاثرہ اضلاع میں کنٹرول روم قائم کر دیے گئے ہیں۔ ممکنہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی پر اثرانداز ہونے کے امکان کے پیش نظر ضروری بجلی کے بیک اپ کا انتظام کیا جارہا ہے۔
محکمہ صحت کی 388 ٹیمیں اور ریونیو افسران کی 319 ٹیمیں بھی تعینات کردی گئی ہیں۔ 161 آئی سی یو ایمبولینسیں اور 1086 ایمبولینسز کی 576 ایمبولینسیں بھی مریضوں کو مفت اسپتال منتقل کرنے کے لیے تعینات کی گئیں ہیں۔ آکسیجن کی بلا تعطل فراہمی جاری رکھنے کے لیے سڑکوں پر گرین کوریڈورز تیار کردیئے گئے ہیں۔
توکتے طوفان کے سبب ماہی گیروں کو پانچ دن کے لیے سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ سینکڑوں کشتیاں بھی واپس بلائی گئیں ہیں۔ گجرات کے ویروال ، پپپ واؤ ، جعفرآباد وغیرہ کی بندرگاہوں پر انتہائی شدید قسم کے نمبر 10 کا انتباہی سگنل لگایا گیا ہے۔ پوربندر ، سکا ، نولکھی ، بیڈی ، نیو کانڈلہ ، مانڈوی اور جاکھو کی بندرگاہوں پر آٹھ نمبر کا سگنل ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ طوفان، تیز بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے ساحلی علاقوں میں کچے ، پکے مکانات ، سڑکیں ، بجلی کے کھمبے ، درخت اور فصلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اس کی وجہ سے لوگوں کو یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ خطرناک علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں، ماہی گیر سمندر میں نہ جائیں ، سڑک اور ریل ٹریفک کو کنٹرول کریں، طوفان کے دوران لوگوں کو اپنے اپنےگھروں میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر 2700 سے زیادہ ہورڈنگز اور 667 عارضی ڈھانچوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔
- ٹھاکرے اور پوار نے گردابی طوفان کی صورتحال کا جائزہ لیا
اورنگ آباد / ممبئی: مہاراشٹر کے اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے پیر کے روز کہا کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے گذشتہ تین دن سے گردابی طوفان ’توکتے ‘سے پیدا ہوئی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔
مسٹر ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاست کے ساحلی علاقوں میں گردابی طوفان کی وجہ سے کسی طرح کے جان و مال کے نقصان سے بچنے کے لیے ہر ممکن تیاریاں کی جاچکی ہیں۔
نائب وزیراعلی پوار پیر کی صبح سے ہی وزارت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل سے مستقل رابطے میں ہیں۔ طوفان کے باعث کونکن کے علاقے میں کچھ کاشتکاروں کو نقصان ہوا ہے اور اس نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے باضابطہ عمل شروع کیا جاچکا ہے۔
ممبئی میں بھی انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ احتیاط کے طور پر بی کے سی کووڈ کیئر سنٹر کے کل 193 مریضوں کو کارپوریشن کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ جو مریض آئی سی یو میں داخل ہیں انہیں بھی کافی احتیاط کے ساتھ منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ احتیاطی اقدامات اس لیے اٹھائے جارہے ہیں تاکہ کسی بھی مریض کی جان کو خطرہ لاحق نہ ہو اور اس کے ساتھ لوگوں سے چوکس رہنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ تاہم، طوفان آج صبح پالگھر سے ہوتے ہوئے اب گجرات کی جانب بڑھ گیا ہے۔
یو این آئی