قومی دارالحکومت دہلی کے متعدد اسپتالوں میں ایک شخص کے مبینہ طور پر علاج اور یہاں تک کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ سے انکار کرنے کے بعد بدھ کے روز اس شخص کی موت ہوگئی۔
والد کی موت سے غمزدہ بیٹے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں غمزدہ بیٹے نے اپنے والد کی موت کی تمام تفصیلات کو بیان کیا ہے۔
"میرے والد کو ابتداء میں کھانسی اور سردی ہوئی تھی پھر ہلکا بخار ہو گیا، وہ قریبی کلینک میں گئے جہاں انہیں کچھ عام دوائیں دی گئیں۔ ان کے درجہ حرارت کی جانچ بھی نہیں کی گئی۔ ان کی حالت مزید خراب ہونے کے بعد وہ ESIC اسپتال، جھلمل گئے جہاں ڈاکٹروں نے انہیں کورونا ٹیسٹ کروانے کو کہا۔
متاثرہ افراد کے بیٹے آدتیہ نے مزید بتایا کہ 'جب اسپتالوں نے والد کا نمونہ کورونا ٹیسٹ کے لیے لینے سے انکار کیا تو صورتحال اور بھی خراب ہوگئی۔'
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے والد کو اندور میں علاج کروانے کے لیے بھوپال تک 800 کلومیٹر سفر کرنے پر بھی مجبور کیا گیا۔
آدتیہ نے بتایا کہ 'جب وہ بھوپال پہنچے تو انہیں فوری طور پر جئے پرکاش ڈسٹرکٹ اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کے کورونا وائرس مثبت ٹیسٹ کی تصدیق کی گئی اور بدھ کے روز وہ مہلک وائرس سے وہ نہیں بچ سکے۔'
ڈاکٹروں کے مطابق خون میں آکسیجن کی بہت حد تک کمی ہوگئی تھی جس کی وجہ سے وہ زندگی سے ہار گئے۔
آدتیہ نے ریلوے اسٹیشنوں پر اسکریننگ کے دعوؤں پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے کیونکہ اس شخص کو جو دہلی میں ایک نجی کمپنی میں کام کرتا تھا جب اسے دہلی سے بھوپال ایکسپریس میں سوار ہوا تو تیز بخار تھا۔