موسمیاتی تبدیلی سے متعلق وعدے وفا نہ کرنے اور زیادہ تر آلودگی کے لیے ترقی یافتہ ممالک کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے ہدف کو کوئی ملک تنہا حاصل نہیں کر سکتا۔ کورونا وائرس ’کووِڈ-19‘ کے بعد پوری طرح بدلی بدلی ہوگی اور ہمیں اس نئے معمول کو قبول کرنا ہوگا۔
یومِ ارض کے موقع پر ایک ’ویبینار‘سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ اب عوام کو پائیدار ترقی کی اہمیت معلوم ہو رہی ہے۔ دھرتی ہری۔بھری ہے، آسمان دن میں نیلا اور رات میں ستاروں سے بھرا نظر آتا ہے، جالندھر سے ہمالیہ نظر آ رہا ہے۔ فطرت اپنے عروج پر ہے لیکن ہمیں اس سے متعلق رومانوی نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا،’ اگر ہم چاہتے ہیں کہ فطرت یونہی رہے تو کچھ چیزوں کو چھوڑنا ہوگا۔ ہمیں گاڑیوں، صنعتوں اور پیداوار کو بند کرنا ہوگا۔ ہمیں گاوؤں کی جانب لوٹنا ہوگا لیکن ہم محض 30 کروڑ افراد کا گزر بسر کر سکیں گے، 130 کروڑ افراد کا نہیں‘۔