انہوں نے کہا کہ' ملک بھر میں متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین نے مورچہ سنبھالا ہوا ہے، اس احتجاجی دھرنے کی قیادت وہی مسلم خواتین کر رہی ہیں جس کے تعلق سے اس سے قبل بی جے پی یہ کہتے ہوئے نہیں تھکتی تھی کہ تین طلاق کا بل لاکر انہیں انصاف دلانا ان کی اولین ترجیح ہے، آج اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ انہیں پر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے طنز کا جواب دیتے ہوئے سنجے سنگھ نے اس پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ' جو حکومت کچھ وقت پہلے مسلم خواتین کے حقوق کے لیے آنسو بہانے کا ڈرامہ کر رہی تھی، وہی حکومت آج مسلم خواتین پر نکتہ چینی کر رہی ہے۔ اب مسلم خواتین کا درد کہاں گیا؟'۔
انہوں نے کہا کہ' ملک بھر میں ہم نے ایسے بھی احتجاجی مظاہرے دیکھے ہیں جس میں بسوں کو آگ کے حوالے کیا گیا، گولیاں چلائیں گئیں، ریل کی پٹریاں تک کی اکھاڑ دی گئیں، اس کے مقابلے شاہین باغ کا احتجاج تو بالکل امن پسند طریقہ سے کیا جا رہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا آئین انہیں امن پسند طریقہ سے احتجاج کرنے کا حق دیتا ہے اس میں کوئی برائی نہیں ہے'۔