ETV Bharat / city

'ہسپتالوں کے سامنے عام مریض مر رہے ہیں اور حکومت خاموش ہے'

author img

By

Published : Jun 6, 2020, 7:43 PM IST

دہلی میں عام بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو کوئی ہسپتال داخل کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے مریض ہسپتال کے باہر ہی دم توڑ رہے ہیں۔

'Ordinary patients are dying in front of hospitals and the government is silent'
'ہسپتالوں کے سامنے عام مریض مر رہے ہیں اور حکومت خاموش ہے'

تازہ ترین معاملہ دلشاد گارڈن کے علاقے کا ہے۔ یہاں رہنے والے نبھاس پرساد (55 سال) نے ہسپتال کے گیٹ پر ایک ایمبولینس میں 18 گھنٹے گزارے۔ لیکن کوئی بھی ہسپتال ان کے علاج کے لئے تیار نہیں تھا۔ جس کے بعد وہ ایمبولینس میں ہلاک ہوگئے۔

شہید بھگت سنگھ سیوا دل کے جیت شنٹی کا کہنا ہے کہ نبھاس پرساد کا گرو تیغ بہادر ہسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ لیکن گرو تیغ بہادر ہسپتال کووڈ سینٹر کے طور پر اعلان کیا گیا ہے۔ ان کے جگر میں انفیکشن تھا، ہم انہیں گرو تیغ بہادر ہسپتال، پھر سوامی دیانند ہسپتال لے آئے۔ لیکن سب نے انکار کردیا۔ پھر اسے جی بی پنت ہاسپیٹل لے گئے، جی بی پنت ہاسپیٹل کے باہر 18 گھنٹے ایمبولینس میں بتائے۔ کووڈ کے ہسپتال کسی بھی خوفناک بیماری میں مبتلا مریضوں کو نہیں لے رہے ہیں۔

جیت شنٹی نے بتایا کہ متاثرہ مریض کی بیوی ہاتھ جوڑ کر اپنے شوہر کی زندگی کے لئے ڈاکٹروں سے بھیک مانگتی رہی، لیکن آخر کار وہ ایمبولینس میں ہی دم توڑ گیا۔

شہید بھگت سنگھ سیوا دل نے ہی نبھاس پرساد کی آخری رسومات ادا کرائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ مریض لے کر گئے تھے لیکن لاش واپس لےکر آئے۔ کوئی بھی عام مریضوں کے علاج کے لئے تیار نہیں ہے۔ ہسپتالوں کی من مانی کے سامنے عام مریض مر رہے ہیں اور حکومت خاموش ہے۔

واضح رہے کہ آج ہی نوئیڈا میں ایک حاملہ خاتون کی کوکھ میں پل رہے بچے سمیت ایمبولینس میں ہی موت ہوئی ہے۔ اس کو بھی کوئی ہسپتال علاج کے لیے نہیں لے رہا تھا جس کے چلتے اس کی موت واقع ہوگئی۔

تازہ ترین معاملہ دلشاد گارڈن کے علاقے کا ہے۔ یہاں رہنے والے نبھاس پرساد (55 سال) نے ہسپتال کے گیٹ پر ایک ایمبولینس میں 18 گھنٹے گزارے۔ لیکن کوئی بھی ہسپتال ان کے علاج کے لئے تیار نہیں تھا۔ جس کے بعد وہ ایمبولینس میں ہلاک ہوگئے۔

شہید بھگت سنگھ سیوا دل کے جیت شنٹی کا کہنا ہے کہ نبھاس پرساد کا گرو تیغ بہادر ہسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ لیکن گرو تیغ بہادر ہسپتال کووڈ سینٹر کے طور پر اعلان کیا گیا ہے۔ ان کے جگر میں انفیکشن تھا، ہم انہیں گرو تیغ بہادر ہسپتال، پھر سوامی دیانند ہسپتال لے آئے۔ لیکن سب نے انکار کردیا۔ پھر اسے جی بی پنت ہاسپیٹل لے گئے، جی بی پنت ہاسپیٹل کے باہر 18 گھنٹے ایمبولینس میں بتائے۔ کووڈ کے ہسپتال کسی بھی خوفناک بیماری میں مبتلا مریضوں کو نہیں لے رہے ہیں۔

جیت شنٹی نے بتایا کہ متاثرہ مریض کی بیوی ہاتھ جوڑ کر اپنے شوہر کی زندگی کے لئے ڈاکٹروں سے بھیک مانگتی رہی، لیکن آخر کار وہ ایمبولینس میں ہی دم توڑ گیا۔

شہید بھگت سنگھ سیوا دل نے ہی نبھاس پرساد کی آخری رسومات ادا کرائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ مریض لے کر گئے تھے لیکن لاش واپس لےکر آئے۔ کوئی بھی عام مریضوں کے علاج کے لئے تیار نہیں ہے۔ ہسپتالوں کی من مانی کے سامنے عام مریض مر رہے ہیں اور حکومت خاموش ہے۔

واضح رہے کہ آج ہی نوئیڈا میں ایک حاملہ خاتون کی کوکھ میں پل رہے بچے سمیت ایمبولینس میں ہی موت ہوئی ہے۔ اس کو بھی کوئی ہسپتال علاج کے لیے نہیں لے رہا تھا جس کے چلتے اس کی موت واقع ہوگئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.