انہوں نے کہا کہ' شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جس طرح پورے ملک میں احتجاج ہورہے ہیں اسی طرح جامعہ کے طلبا بھی گذشتہ تین روز سے احتجاج کررہے تھے، لیکن گذشتہ شام دہلی پولیس نے جس طرح جامعہ کے طلبا کو زدکوب کیا وہ نہایت ہی افسوناک اور قابل تشویشنا ک ہے۔
احتجاجی مظاہرے کے خلاف دہلی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بغیر اجازت داخل ہوکر معصوم نہتے طلباء پر لاٹھی چارج، آنسو گیس کے گولے اور گولیاں چلائی گئیں جس سے درجنوں طلبہ زخمی ہوگئے۔
اس احتجاجی مظاہرے میں شامل طلباء رہنما میران حیدر نے کہا کہ' جس طرح سے پولیس نے طلباء کے ساتھ برتاؤ کیا وہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس لائبریری میں پڑھ رہے طلباء پر بھی اپنی لاٹھی کا زور دکھایا۔
میران حیدر کے مطابق 36 طلباء کو نیو فرینڈز کالونی تھانے اور دیگر تھانوں میں 16 طلباء کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں ایسے بھی طلباء ہیں جو زخمی ہیں لیکن انہیں علاج کے لیے بھی نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔
میران نے پولیس کے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ' طلباء نے کسی بھی بس یا گاڑی میں آگ نہیں لگائی بلکہ یہ آگ پولیس کے افسران نے خود ہی لگائی تھی'۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ابھی تک کسی بھی طلباء کی جان نہیں گئی ہے ہاں کچھ طلباء کی حالت ضرور نازک ہے'۔