تفصیلات کےمطابق جنوب مشرقی دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ جامعہ نگر اوکھلا کے شاہین باغ میں آج صبح 8 بجے سے 10 بجے تک تقریباً 100 سے زائد کورونا وائرس سے متاثر پریشان حال مریضوں کے لیے آکسیجن سپلائی کی گئی۔
آکسیجن سلنڈر سپلائی کرنے والے شاہد نے بتایا کہ 'میری دکان جسولہ پلیا سے متصل ہمدرد پبلک اسکول والی گلی میں ہے۔ آج بڑی جدوجہد کے بعد مشکل سے 15 آکسیجن کے سلنڈر مل سکے جو صبح میں ضرورتمندوں میں تقسیم کئے گئے۔'
شاہد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس وقت دہلی، بیرون دہلی سے ان کے پاس فون آرہے ہیں۔ لوگ بہت پریشان ہیں، انہیں آکسیجن سلنڈر نہیں مل پا رہا ہے۔ در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ روزانہ تقریباً سات سو سے آٹھ سو فون آرہے ہیں، ہر جانب آکسیجن کی ڈیمانڈ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے بھی اوپر سے آکسیجن سلنڈر نہیں مل پارہا ہے، تین دن کی مشقت کے بعد آج آکسیجن کے 15 سلنڈرز مل سکے۔ فوراً ہی وہاٹس ایپ کے ذریعہ لوگوں کو اطلاع دے دی گئی۔
دیکھتے ہی دیکھتے صبح سات بجے سے ہی دکان کے سامنے لمبی لائن لگ گئی حالانکہ لوگوں کی تعداد کافی زیادہ تھی اور سلنڈر کافی کم تھے اس لیے جو لوگ پہلے آئے انہیں سلنڈر تو مل گیا لیکن جنہوں نے تاخیر کی انہیں نہیں مل سکا۔
آکسیجن سلنڈر لینے آنے والوں نے شاہد اور وسیم دونوں بھائیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 'اس وقت پوری دہلی میں آکسیجن کے لیے کہرام مچا ہوا ہے لیکن ان دونوں بھائی آکسیجن سپلائی کر کے انسانی ہمدردی کی ایک مثال قائم کررہےہیں۔
وہیں جنوبی دہلی کے پاش علاقہ سے آکسیجن سلنڈر لینے آئی ایک خاتون ان دونوں بھائیوں کی تعریف کرتے ہوئے نہیں تھکی اور کہا کہ اس مصیبت کی گھڑی میں یہ فرشتہ ثابت ہو رہے ہیں۔