ریاست پنجاب میں عآپ نے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ سے مطالبہ کیا کہ' وہ عوام سے معافی مانگیں۔ پارٹی نے محکمہ تعلیم کی جانب سے 11ویں اور 12ویں کلاس کے طلبہ سے الگ الگ فیس مانگے جانے سے متعلق جاری نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
عآپ نے پنجاب کے سرکاری اسکولوں کی فیس معاف کرنے کے سرکاری اعلان کو طلبہ کے ساتھ دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ' محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری ہدایات نے وزیر اعلیٰ کے جھوٹ کی پول کھول دی ہے۔
پارٹی کے رکن اسمبلی پرنسپل بدھ رام نے کہا کہ ایک طرف جب وزیر اعلیٰ اپنے 'فارم ہاؤس' پر بیٹھے سوشل میڈیا کے ذریعے سرکاری اسکولوں کی فیس معاف کے شگوفے چھوڑ رہے تھے۔ دوسری جانب پنجاب کا محکمہ تعلیم 9 ویں، 10 ویں کے طلبہ سے کئی طرح کی فیس وصولنے کا حکم جاری کر رہا تھا۔
پرنسپل بدھ رام اور میت ہیئر نے پنجاب اسکول تعلیم بورڈ کے کنٹرولر کی جانب سے گذشتہ 24 اگست کو جاری احکامات کے بارے میں وزیر اعلیٰ سے وضاحت طلب کی۔
انہوں نے کہا کہ' گذشتہ برس وزیر خزانہ منپریت بادل نے اسمبلی میں بارہویں جماعت تک کے تمام طلبہ کو مفت تعلیم مہیا کروانے کا اعلان کیا تھا تو پھر کئی طرح کی فیس کیوں وصولی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن امریندر سنگھ کے قول و فعل میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔
مزید پڑھیں:
پنجاب: مزدور تنظیموں کا 11 ستمبر کو احتجاج کا اعلان
سکریٹری نے کہا کہ بارہویں جماعت کے بچوں سے لی جانے والی فیس اب نہیں لی جائے گی۔ اے اے پی رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ کو سرکاری اسکولوں میں دہلی کی کیجریوال حکومت کا ماڈل اختیار کرنے کی نصیحت دی ہے۔