ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی تنظیم مجلس اقبال اور مولانا آزاد اردو نیشنل سینٹر کے تعاون سے مرزا غالب کی 152 ویں برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مرزا غالب مغلیہ دور کے تاریخی شہر آگرہ میں 27 دسمبر 1769 میں پیدا ہوئے اور 15 فروری 1869 میں بھارت کے دارالحکومت دہلی میں وفات پائی۔
مرزا غالب کے تعلق سے مقررین نے کہا کہ' مرزا غالب کی شاعری کو دو سو برس سے زیادہ کا عرصہ بیت ہو چکا ہے۔ تب سے اب تک ان کی حیات، شخصیت فارسی و اردو شاعری اور خطوط نگاری پر کئی زبانوں کے مستند ادبی دانشوروں کی مختلف زبانوں پر مبنی بے شمار مضامین اور تحقیقی کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
بلا مبالغہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ مرزا اسداللہ غالب اردو کے ایسے ممتاز شاعر ہیں جو آج تک اردو شاعری پر غالب ہیں اور انہیں خود بھی اس بات کا احساس تھا تبھی انہوں نے کہا تھا کہ'۔۔۔۔
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھے
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے انداز بیاں اور
مزید پڑھیں : ہوئی مدت کہ غالبؔ مَر گیا پر یاد آتا ہے
غالب اپنی جدت پسندی اور انوکھے انداز بیاں زندگی کے تجربات و مشاہدات، فلسفہ اور فکر نو کو اپنی شاعری میں موتیوں کی طرح پرونے کے نادر اور منفرد فنی سحر انگیزی کی وجہ سے اتنی بلند مسند شاعری پر براجماں ہیں کہ ایک طویل مدت کے بعد بھی ان کے جیسا کوئی پیدا نہیں ہو سکا۔