ETV Bharat / city

Corona Cases In Karnataka:'کورونا پر قابو پانے کے لیے 4-6 ہفتوں تک احتیاط ضروری ہے' - وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر کی لوگوں سے اپیل

کرناٹک حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ ویک اینڈ پر کرفیو نافذ کیا جائے اور کورونا کی تیسری لہر سے لڑنے کے لیے عوامی مجالس و اجتماعات کو 19 جنوری تک محدود رکھا جائے۔ اس کے علاوہ روزانہ رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک کا نائٹ کرفیو نافذ کیا جائے. Corona Cases In Karnataka

کرناٹک میں کورونا کے نئے معاملات
کرناٹک میں کورونا کے نئے معاملات
author img

By

Published : Jan 6, 2022, 12:08 PM IST

کرناٹک کے وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے بدھ کے روز کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس COVID-19 کی ممکنہ تیسری لہر اور اومیکرون Omicron کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لوگوں کو اگلے چار سے چھ ہفتوں تک محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ Corona Cases In Karnataka

وزیر نے لوگوں سے حکومت کی طرف سے اعلان کردہ رہنما خطوط اور روک تھام کے اقدامات پر عمل کرنے اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے زیر صدارت اجلاس کے بعد کووڈ کے نئے رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔ میری عوام سے اپیل ہے کہ چار سے چھ ہفتے اہم ہیں، جیسا کہ ہم نے دنیا بھر میں مشاہدہ کیا ہے، یہ پانچ سے چھ ہفتوں میں کم ہو رہے ہیں۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ نئی لہر تیزی سے پھیلتی ہے اور اسی تیزی سے اس میں کمی بھی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم کم از کم چار سے چھ ہفتوں تک محتاط رہیں تو ہم اس پر قابو پا سکیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ انفیکشن کی صورت میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

کرناٹک حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ ویک اینڈ پر کرفیو نافذ کیا جائے اور COVID-19 کی تیسری لہر سے لڑنے کے لیے عوامی مجالس و اجتماعات کو 19 جنوری تک محدود رکھا جائے۔ اس کے علاوہ روزانہ رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک کا نائٹ کرفیو نافذ کیا جائے،

مزید پڑھیں:۔ کرناٹک میں کورونا کے فعال معاملات کم ہوکر 1.51لاکھ

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا اومیکرون قسم ناک کے ذریعے گلے میں داخل ہوتا ہے، لیکن پھیپھڑوں میں داخل ہونا بہت کم ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ آکسیجن، وینٹی لیٹرز اور آئی سی یو کی ضرورت والے کیسز اس بار بہت کم ہیں۔ لیکن اس کا اثر ان لوگوں پر زیادہ ہو سکتا ہے جنہوں نے کورونا ویکسینیشن کی دونوں خوراکیں نہیں لی ہیں۔ اس لیے میں ہاتھ جوڑ کر لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ لازمی طور پر دونوں خوراکوں کے ساتھ ٹیکہ لگوائیں،"

60 سال سے زیادہ عمر کے اور کمروبیڈیٹیز والے افراد کو 10 جنوری سے صحت کے کارکنوں اور فرنٹ لائن کووڈ جنگجوؤں کے ساتھ ویکسینیشن کی تیسری احتیاطی خوراک دی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری تیز رفتار ویکسینیشن کی کوششوں نے کرناٹک میں بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد کی ہے۔

تین جنوری کو شروع کی گئی 15-18 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے جاری ویکسینیشن مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے سدھاکر نے کہا کہ اس عمر کے ہر چار میں سے ایک بچے (نوعمروں) کو اب تک ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ یہ تیزی سے ہو رہا ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین مہم حکومت کے ہدف کے مطابق پوری آبادی کو کور کرنے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔


مرکزی حکومت کے رہنما خطوط کے مطابق 15-18 سال کے نوجوانوں کو Covaxin دیا جا رہا ہے اور دوسری خوراک 28 دن کے وقفے کے بعد دی جائے گی۔

وزیر نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں حکومت کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں اور تنظیموں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تعاون بھی طلب کیا ہے۔

کرناٹک کے وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے بدھ کے روز کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس COVID-19 کی ممکنہ تیسری لہر اور اومیکرون Omicron کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لوگوں کو اگلے چار سے چھ ہفتوں تک محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ Corona Cases In Karnataka

وزیر نے لوگوں سے حکومت کی طرف سے اعلان کردہ رہنما خطوط اور روک تھام کے اقدامات پر عمل کرنے اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے زیر صدارت اجلاس کے بعد کووڈ کے نئے رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔ میری عوام سے اپیل ہے کہ چار سے چھ ہفتے اہم ہیں، جیسا کہ ہم نے دنیا بھر میں مشاہدہ کیا ہے، یہ پانچ سے چھ ہفتوں میں کم ہو رہے ہیں۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ نئی لہر تیزی سے پھیلتی ہے اور اسی تیزی سے اس میں کمی بھی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم کم از کم چار سے چھ ہفتوں تک محتاط رہیں تو ہم اس پر قابو پا سکیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ انفیکشن کی صورت میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

کرناٹک حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ ویک اینڈ پر کرفیو نافذ کیا جائے اور COVID-19 کی تیسری لہر سے لڑنے کے لیے عوامی مجالس و اجتماعات کو 19 جنوری تک محدود رکھا جائے۔ اس کے علاوہ روزانہ رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک کا نائٹ کرفیو نافذ کیا جائے،

مزید پڑھیں:۔ کرناٹک میں کورونا کے فعال معاملات کم ہوکر 1.51لاکھ

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا اومیکرون قسم ناک کے ذریعے گلے میں داخل ہوتا ہے، لیکن پھیپھڑوں میں داخل ہونا بہت کم ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ آکسیجن، وینٹی لیٹرز اور آئی سی یو کی ضرورت والے کیسز اس بار بہت کم ہیں۔ لیکن اس کا اثر ان لوگوں پر زیادہ ہو سکتا ہے جنہوں نے کورونا ویکسینیشن کی دونوں خوراکیں نہیں لی ہیں۔ اس لیے میں ہاتھ جوڑ کر لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ لازمی طور پر دونوں خوراکوں کے ساتھ ٹیکہ لگوائیں،"

60 سال سے زیادہ عمر کے اور کمروبیڈیٹیز والے افراد کو 10 جنوری سے صحت کے کارکنوں اور فرنٹ لائن کووڈ جنگجوؤں کے ساتھ ویکسینیشن کی تیسری احتیاطی خوراک دی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری تیز رفتار ویکسینیشن کی کوششوں نے کرناٹک میں بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد کی ہے۔

تین جنوری کو شروع کی گئی 15-18 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے جاری ویکسینیشن مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے سدھاکر نے کہا کہ اس عمر کے ہر چار میں سے ایک بچے (نوعمروں) کو اب تک ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ یہ تیزی سے ہو رہا ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین مہم حکومت کے ہدف کے مطابق پوری آبادی کو کور کرنے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔


مرکزی حکومت کے رہنما خطوط کے مطابق 15-18 سال کے نوجوانوں کو Covaxin دیا جا رہا ہے اور دوسری خوراک 28 دن کے وقفے کے بعد دی جائے گی۔

وزیر نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں حکومت کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں اور تنظیموں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تعاون بھی طلب کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.