اس موقع پر صدر انجمن امامیہ میر علی رضا نے کہا کہ صحت بلا شبہ لاکھ نعمت ہے اور کھیل کود اسے بحال رکھتی ہے۔
شریعت کے حوالہ سے انہوں نے بتایا کہ جب بچہ 7 سال کا ہوتا ہے تو یہ تعلیمات ہیں کو اسے تیرنا سکھایا جائے، گھڑسواری و ورزش سکھائی جائے اور اسی طرح کھیلوں کی بھی تعلیم دی جائے تاکہ اس سے بچے کی نہ صرف صحت بہتر ہوگی بلکہ اس کی شخصیت کی ارتقاء میں مددگار ثابت ہوگا۔
کرکٹ ٹورنامنٹ میں ریاست بھر کے کل ایک سو سے زائد ٹیموں میں ان کی بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے صرف 8 ٹیموں کا انتخاب کیاگیا ہے۔ جن میں بنگلور، علی پور، میسور، ہولے رسی پور، پوٹین ہلی، یشونت پور، آنے پالیہ اور دوڈ بلاپور شامل ہیں ۔.
میر علی رضا نے مزید بتایا کہ اس ٹورنامنٹ کو سر مرزا اسماعیل کے نام سے اس لیے منسوب کیا گیا ہے کہ مرزا اسماعیل ریاست میسور (قدیم کرناٹک) کے دیوان تھے اور ریاست کے بڑے ترقیاتی کاموں میں ان کا بڑا ہاتھ رہا ہے۔
ٹورنامنٹ کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ اس کھیل کو خوب سراہا جارہا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے، لہٰذا ہم اسے سالانہ تقریب کے طور پر اس کھیل کا انعقاد کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکمل ہونے کے بعد انعامات تقسیم کئے جائیں گے۔