واضح رہے کہ کانگریس کے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے بھتیجے پی نوین نے منگل کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ کی جس کی وجہ سے بنگلور شہر کے مسلمانوں میں کافی ناراضگی پائی گئی اور گزشتہ دنوں شہر بھر کافی ہنگامہ برپا رہا۔ حادثے کے دو دن بعد رکن اسمبلی اکھنڈ شری نواس مورتی نے اپنے گھر کا دورہ کیا۔
اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شری نواس مورتی نے کہا کہ برسوں سے ہم ہندو مسلم و سبھی مذاہب کے لوگ بلا کسی تفریق بھائی چارگی کے ساتھ رہے ہیں لیکن افسوس ہے کہ ایسے میں ان کے گھر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اس تشدد کے پیچھے کسی پارٹی یا تنظیم کے ممکنہ سازش کے متعلق پوچھے جانے پر شری نواس مورتی نے بتایا کہ انہوں نے کبھی نفرت کی سیاست نہیں کی اور انہیں کسی پر شبہ نہیں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ' تحقیقات ہی اس وجہ کو بےنقاب کرسکتی ہے'۔
مزید پڑھیں:
بنگلور: مخصوص علاقوں میں 15 اگست تک سیکشن 144 نافذ
شری نواس مورتی نے کہا کہ حملے کے سبب ہوئے نقصانات کے تعلق سے ذاتی طور پر پولیس میں شکایت درج کرائیں گے۔ انہوں نے حملے کے تعلق سے یہ بات بھی کہی کے اس حملے میں میرے حلقے کے باشندوں کا کوئی ہاتھ نہیں۔
اس پورے معاملے کے دوران مظاہرین میں سے 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور تقریباً 147 مشتبہ فسادیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اب حالات معمول و پرامن ہیں اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے تحقیقات جاری ہے۔