رمضان المبارک کے آخری جمعہ کا اہتمام عالم اسلام میں یوم القدس کے طور پر کیا جاتا ہے۔ اس دن ارض فلسطین پر یہودیوں کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے، جلوس، جلسہ اور خطبات جمعہ وغیرہ کا اہتمام کرکے اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا جاتا ہے۔ وہیں ان تقریبات میں عام طور پر صیہونی مظالم کی مذمت اور فلسطینی کاز سے یکجہتی کا اظہار کیا جاتا ہے۔
معروف عالم دین مولانا سید محمد زماں باقری نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ابوالکلام سے اپنی خصوصی بات چیت میں کہا کہ بیت المقدس ہمارا قبلہ اول ہے اور ہم اس کو آزاد کرانے کے اپنے عزم کو ہر سال جمعۃ الوداع پر یوم القدس کا اہتمام کر کے دہراتے ہیں۔ ساتھ ہی ہم نہتے فلسطینی مسلمانوں سے یکجہتی کا بھی اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 70 برس قبل امام خمینی علیہ رحمہ نے آواز بلند کی تھی جو اب عرب ممالک کے ساتھ ہی دنیا بھر کے مسلمانوں کی آواز بن گئی۔
موجودہ دور میں کورونا وبا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فی الوقت ہم کووڈ کی وجہ سے کوئی عوامی پروگرام تو نہیں کر سکتے۔ البتہ آن لائن پروگراموں کے ذریعہ ہم پورے عالم میں یوم القدس کا پیغام دے رہے ہیں اور ہمیں اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ انشاءاللہ بیت المقدس مسلمانوں کے لئے آزاد ہوگا اور فلسطینی عوام سکون کی سانس لے سکیں گے۔