اتر پردیش کے بریلی میں کورونا وائرس سے متعلق طرح طرح کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ بریلی اور قریبی اضلاع میں لوگ کورونا پازیٹیو شخص ملنے کے بابت سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلا رہے ہیں۔
وہیں کچھ مقاماتا پر کورونا وائرس سے بچنے کے لئے غیر تصدیق شدہ ٹوٹکے بتاکر افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ ڈی آئی جی رینج راجیش کمار پانڈے نے ان افواہوں کی تردید کی ہے۔ اُنہوں نے چاروں اضلاع کے پولیس کپتانوں کو افواہ پھیلانے والے شرپسند عناصروں کی نشاندہی کر کے مقدمہ درج کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔
بریلی، شاہجہاں پور، پیلی بھیت اور بدایوں میں کورونا وائرس کے بارے میں بہت سی افواہیں ان دنوں سرگرم ہیں۔ واٹس ایپ، فیس بُک سمیت سوشل میڈیا کے کئ پلیٹ فارمز پر میسیج وائرل کیئے جا رہے ہیں کہ بریلی میں کثیر تعداد میں کورونا پازیٹیو مل رہے ہیں۔ جبکہ بریلی میں محض چھ اور پیلی بھیت میں دو شہری کورونا مثبت ملے ہیں۔
بدایوں اور شاہجہاں پور میں ایک ایک شخص کے کورونا مثبت ہونے کی تصدیق ہوئی ہے لیکن کثیر تعداد میں کورونا مثبت ملنے کی بات محض افواہ ہے۔
اسکے علاوہ کورونا ہونے اور اُس سے بچنے کے لیئے بھی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ڈی آئی جی رینج راجیش کمار پانڈے نے تمام افواہوں کی تردید کی ہے۔
مختلف قسم کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جو اس طرح ہیں۔
نل سے بالٹی میں پانی بھرکر کوئیں میں ڈالنے سے کورونا نہیں ہوگا۔ گھر میں جتنے افراد ہیں، اُتنی بالٹی ڈالنے سے کورونا کا اثر ختم ہو جائےگا۔
گھر کے باہر سرسوں کے تیل کا چراغ جلانے سے کورونا نہیں ہوگا۔
ہلدی کو ہاتھ کے پنجے میں لگا کر دیوار پر چھاپنے سے کورونا گھر میں داخل نہیں ہوگا۔
کورونا کا اثر گاؤں میں ہونے کے بعد جو لوگ آدھی رات کو گھر میں سوئیں گے، وہ صبح پتّھر کے ہو جائیں گے۔
رامائن کے ”بانکانڈ“ مضمون تلاشنے کے دوران ایک بال ملےگا۔ اُس بال کو گنگاجل میں ڈالنے کے بعد گھر میں گنگاجل چھڑکنے پر کورونا وائرس کبھی گھر میں داخل نہیں ہو پائےگا۔
اسکے علاوہ ایک افواہ یہ بھی ہے کہ سبھی مذہب کے رہنما متّحد ہوکر کورونا وائرس کے خلاف دعا کریں تو یہ عالمی وبا ہمیشہ کے لیئے ختم ہو جائےگی۔