بریلی میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی شرح میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔ یہ کم ہوتی شرح کسی خوش خبری سے کم نہیں ہے۔ ضلع کے محکمۂ صحت کے رکارڈ کے مطابق اب انفیکشن کی شرح 38 سے کم ہو کر 3۔2 رہ گئی ہے۔ اس کا سہرا لاک ڈاؤن کے سر جاتا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے کورونا وائرس کے انفیکشن کی چین ٹوٹ گئی ہے۔ اپریل میں رکوری شرح 70 فیصد تھی، جو اب اضافی ہو کر 93 تک پہنچ چکی ہے۔ یہ تمام اعداد و شمار تمام شہریوں کے لیے اچھی علامت ہیں۔
بریلی میں گذشتہ 50 دن ضلع کے لئے بہت خوفناک اور دردناک رہے ہیں۔ لوگوں نے اپنے عزیزوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے دم توڑتے ہوئے دیکھا ہے۔ کوئی آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے، تو کوئی بیڈ نہ ملنے کی وجہ سے اور کوئی معقول علاج نہ ہونے کی صورت میں دنیا سے چلا گیا۔
لیکن اب حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ ہسپتالوں میں آکسیجن کافی ہے اور بیڈ بھی خالی ہیں۔
اپریل میں کچھ دنوں میں، انفیکشن کی شرح 38 فیصد تک پہنچ گئی تھی، جو اب ڈھائی 3۔2 فیصد پر آکر ٹھہر گئی ہے۔ اسی اثنا میں، اپریل میں متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد بحالی کی شرح، جو 70 فیصد تک پہنچ گئی تھی، وہ اب اضافی ہو کر 93 ہو گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کے تقریباً 20 دن بعد آج کی تصویر راحت دے رہی ہے لیکن اس بات کا اشارہ کر رہی ہے کہ احتیاط ضروری ہے اور لازمی بھی ہے۔
ظفریاب جیلانی کی طبیعت پہلے سے بہتر
ریاست اتر پردیش میں 30 اپریل کے بعد سے اب تک بازار نہیں کھلے ہیں۔ حکومت اتر پردیش نے پہلے جمعہ سے منگل صبح سات بجے تک کے لیے لاک ڈاؤن نافز کیا تھا، جو اب تک جاری ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ یکم مئی سے کورونا متاثرین کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو گئی۔ جو اب کورونا کے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک سو سے بھی کم ہو گئی ہے۔ ہوم آئیسولیشن میں اپریل سے اب تک 668،23 کورونا سے جنگ میں فتح حاصل کر چکے ہیں۔ جبکہ ضلع میں 333،3 افراد ابھی بھی کورونا سے متاثر ہیں اور زیر علاج ہیں۔