اترپریش کے شہر بریلی میں ضلع کلیکٹریٹ پر آج عیسائی سماج کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کا الزام ہے کہ آر ایس ایس کی طلبا تنظیم اے بی وی پی کے ٹھاکُر امن سنگھ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ صدر میں واقع میتھوڈسٹ چرچ کی دیوار پر 'اے بی وی پی جوائن کرو' اور 'جے شری رام' کے نعرے لکھ کر چرچ کی بے حرمتی کی۔
اے بی وی پی کی اس حرکت سے عیسائی سماج میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اس اشتعال انگیز حرکت کے خلاف عیسائی سماج نے سڑک پر اتر کر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ 'ہم کبھی کسی مذہب کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی متنازع بیان بازی اور نعرے بازی کرتے ہیں۔ اس کے باوجود ہمارے جزبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی جارہی ہے'۔
غور طلب رہے کہ اے بی وی پی کے عہدے داران ٹھاکُر امن سنگھ تومر پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر شہر کے صدر علاقے میں واقع میتھوڈسٹ چرچ کی دیوار پر 16 فروری کی رات اشتعال انگیز نعرے لکھے تھے۔
ٹھاکُر امن سنگھ تومر باقاعدہ اس پورے واقعہ کا فوٹو اور ویڈیو بنایا تھا اور اِنہیں فیس بُک پر اپلوڈ کر دیا تھا۔ فیس بُک پر متنازع ویڈیو اور فوٹو دیکھنے کے بعد عیسائی سماج برہم ہو گیا اور میتھوڈسٹ چرچ کے پادری ریو البرٹ بینزامن نے 18 فروری کو تھانہ صدر میں ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے ایک تحریر دی۔
پولس نے تحریر کی بنیاد پر 295 اے اور 153 اے انڈین پینل کوڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے لیکن تقریاً دو ہفتہ کا وقت گزر جانے کے باوجود ابھی تک ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔
عیسائی سماج کے لوگوں نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) سے ملاقات کر کے ملزمان کو گرفتار کرنے اور سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔