مدرسہ کے منتظم مولانا سجاد ندوی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس مدرسہ میں سینکڑوں بچے دینی تعلیم حاصل کر رہے ہیں لیکن پانی نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مدرسہ کے منتظم مولانا سجاد ندوی نے بتایا کہ ہم نے اپنی لاگت پر جنگل کے ایک چشمے سے پائپ لگا کر مدرسہ تک پانی پہنچانے کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے ہماری یہ کوشش ناکام رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے گورنر انتظامیہ اور محکمہ جل شکتی سے کافی بار گزارش کی ہے کہ وہ پانی کی سپلائی یقینی بنائیں اور ہمیں کم از کم پانی مہیا کرائیں لیکن آج تک ہمیں جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔
سجاد ندوی نے بتایا کہ ہمارے طلباء کو وضو اور غسل کرنے کے لیے دوسرے گاؤں جانا پڑتا ہے۔
اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے محکمہ جل شکتی کے ایگزیکیوٹیو انجینئر، سوپور غلام رسول کے ساتھ بات کی تو انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن کے تحت اسی سال اس مدرسہ اور پورے علاقے کو پانی فراہم کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے پروجیکٹ رپورٹ بنالی ہے اور اس سال کے آخر تک پانی کی سپلائی اس علاقے تک شروع ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں:
پرائمری تا ہائر سیکںڈری سطح کے اسکول 30 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ
ایسے میں اب دیکھنا ہے کہ محکمہ جل شکتی مدرسہ اسلامیہ ریاض الصالحین میں پانی کی فراہمی کے لیے کیا کچھ اقدامات کرتا ہے، اور طلبہ یہاں سپلائی ہونے والے پانی سے کب سیراب ہوتے ہیں۔