ETV Bharat / city

زبان کے نام پر کسی کو تقسیم نہ کیا جائے - شیڈیول ٹرائب زمرے سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

جموں و کشمیر کے ضلع بارہ مولہ میں واقع قصبہ اوڈی لوگوں نے پریس کانفرنس کی۔ اس میں انہوں نے حکومت کے ایسے اقدام کی مخالفت کی جس میں علاقے کے پہاڑی بولنے والے اکثریتی طبقے کو شیڈیول ٹرائب زمرے سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اڑی کے لوگوں کی مشکلات
اڑی کے لوگوں کی مشکلات
author img

By

Published : Dec 28, 2019, 11:06 PM IST

منتخب نمائندوں کا کہنا تھا کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق سرحدی قصبہ اوڈی اور بونیار میں تقریبا 84 فیصد لوگ پہاڑی بولنے والے ہیں جبکہ صرف 16 فیصد لوگ ہی گجر طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، جنہیں شیڈیول ٹرائب زمرے میں لانے کی باتیں سامنے آرہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ایسے اقدام سے سرحدی علاقے میں رہنے والی بیشتر پہاڑی آبادی شیڈیول ٹرائب کے مراعات سے دور رہ جائے گی۔

ان لوگوں کا کہنا ہیں کہ اوڈی کے عوام نے ہمیشہ سے ہی جمہوری قدروں کی حفاظت کی اور ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی گریز نہیں کیا اور اگر حکومتم ان کے اس دیرینہ مطالبے کو نظر انداز کرے گی تو ان کا جمہوری اداروں سے بھروسا اٹھ جائےگا۔

اڑی کے لوگوں کی مشکلات

انہوں نے کہا کہ اوڈی میں رہنے والے لوگوں کا رہن سہن خانہ پینا یکساں ہے جس میں 16 فیصد آبادی کو ایس ٹی زمرے میں شامل کیا گیا ہے، جو اکثریتی طبقے کے لیے ناانصافی ہے۔

پرس کانفرنس میں بیٹھے لوگوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر سرکار اس طرح کی کسی اقدام پر غوروخوص کر رہی ہیں تو منتخب ہوے بلدیاتی اور پنچائتی اداروں سے وابستہ نمائندے مجموعی طور پر اپنا استعفی پیش کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات اس سرحدی قصبہ میں رہنے والے لوگوں میں درار پیدا کر سکتے ہیں اور یہاں کے بھای چارے اور امن کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے گورنر انتظامہ سے مطالبہ کیا کہ اس پہاڑی قصبہ کے لوگوں کو زبان کی بنیادوں پر نہ تقسیم کیا جائے اور اگر کوئی ایسا قدم سرکار کے زیر غور ہے تو آبادی کے تناسب کو نظر میں رکھتے ہوئے اس پے نظرے ثانی کی جائے۔

منتخب نمائندوں کا کہنا تھا کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق سرحدی قصبہ اوڈی اور بونیار میں تقریبا 84 فیصد لوگ پہاڑی بولنے والے ہیں جبکہ صرف 16 فیصد لوگ ہی گجر طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، جنہیں شیڈیول ٹرائب زمرے میں لانے کی باتیں سامنے آرہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ایسے اقدام سے سرحدی علاقے میں رہنے والی بیشتر پہاڑی آبادی شیڈیول ٹرائب کے مراعات سے دور رہ جائے گی۔

ان لوگوں کا کہنا ہیں کہ اوڈی کے عوام نے ہمیشہ سے ہی جمہوری قدروں کی حفاظت کی اور ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی گریز نہیں کیا اور اگر حکومتم ان کے اس دیرینہ مطالبے کو نظر انداز کرے گی تو ان کا جمہوری اداروں سے بھروسا اٹھ جائےگا۔

اڑی کے لوگوں کی مشکلات

انہوں نے کہا کہ اوڈی میں رہنے والے لوگوں کا رہن سہن خانہ پینا یکساں ہے جس میں 16 فیصد آبادی کو ایس ٹی زمرے میں شامل کیا گیا ہے، جو اکثریتی طبقے کے لیے ناانصافی ہے۔

پرس کانفرنس میں بیٹھے لوگوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر سرکار اس طرح کی کسی اقدام پر غوروخوص کر رہی ہیں تو منتخب ہوے بلدیاتی اور پنچائتی اداروں سے وابستہ نمائندے مجموعی طور پر اپنا استعفی پیش کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات اس سرحدی قصبہ میں رہنے والے لوگوں میں درار پیدا کر سکتے ہیں اور یہاں کے بھای چارے اور امن کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے گورنر انتظامہ سے مطالبہ کیا کہ اس پہاڑی قصبہ کے لوگوں کو زبان کی بنیادوں پر نہ تقسیم کیا جائے اور اگر کوئی ایسا قدم سرکار کے زیر غور ہے تو آبادی کے تناسب کو نظر میں رکھتے ہوئے اس پے نظرے ثانی کی جائے۔

Intro:Body:



'مودی حراستی کیمپوں کے سلسلے میں جھوٹ بول رہے ہیں'

نئی دہلی، 28 دسمبر (یواین آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندرمودي کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کہیں بھی حراستی کیمپ نہ ہونے کا ان کا دعوی غلط ہے اور ان کیمپوں کے سلسلے میں جاری ویڈیو سے مسٹر مودی کے جھوٹ کا پتہ چلتا ہے۔

مسٹر گاندھی نے کانگریس کے 135 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ہفتہ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد پرچم کشائی کی تقریب کے دوران کہا کہ مسٹر مودی حراستی کیمپ کے سلسلے میں جھوٹ بول رہے ہیں اس کا ثبوت حال ہی میں جاری ایک ویڈیو ہے۔ مسٹر گاندھی نے یہ ویڈیو اپنے ٹویٹر ہینڈل پر پوسٹ کیا ہے جس میں آسام میں زیر تعمیر ایک حراستی کیمپ کو دکھایا گیا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے مسٹر گاندھی کو اس سال کا سب سے بڑا جھوٹا آدمی بتایا ہے جس کا زبردست جواب دیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا "مسٹر مودی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ہندوستان میں کہیں کوئی حراستی کیمپ نہیں ہے۔اس کے بعد میں نے ٹویٹ کیا اور آپ سب نے اس ویڈیو کو دیکھا ہے۔ یہ حراستی کیمپ کا ویڈیو ہے۔ اسے دیکھ کر آپ ہی طے کریں کہ جھوٹ کون بول رہا ہے۔ "

راہل گاندھی نے شہریت ترمیمی قانون کے سلسلے میں مسٹر مودی کو نشانہ بنایا اور اسے نوٹ بندي سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے غریبوں کو بہت نقصان ہوگا۔ مودی حکومت کے اس فیصلے کا فائدہ صرف مسٹر مودی کے 15 قریبی کاروباری دوستوں کو ملے گا۔

انہوں نے کہا "یہ پورا تماشا چل رہا ہے اور یہ نوٹ بندي 2 ہے۔ اس سے غریبوں کو زبردست نقصان ہوگا۔ غریب نوٹ بندي بھول جائے گا کیونکہ اس سے اس کو نوٹ بندي سے دوگنا دھچکا لگنے والا ہے۔اس میں ملک کے ہر غریب سے کہا جائے گا کہ آپ ہندوستانی ہیں یا نہیں اس کا ہاں یا نہ میں جواب دو لیکن ان 15 دوستوں کو کوئی دستاویز نہیں دکھانا پڑے گا۔ دوسرا سارا کا سارا پیسہ مسٹر مودی کے ان 15 دوستوں کی جیب میں جائے گا۔

Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.