’’مسلسل لاک ڈائون اور بندشوں کے چلتے ہم اہل و عیال کو فاقہ کشی سے بچانے کے لیے اب زمین و جائیداد بیچنے کے لیے مجبور ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے ٹرانسپورٹر حضرات اور خوانچہ فروشوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں جزوی و کلی لاک ڈائون کا نفاذ عمل میں لایا گیا تاہم کشمیر میں گزشتہ برس 5اگست سے بندشوں کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔
مسلسل بندشوں اور لاک ڈائون کے سبب وادی کشمیر میں مختلف شعبہ ہائے زندگی بری طرح متاثر ہو چکے ہیں، شعبہ سیاحت ہو یا شعبہ تعلیم، خوانچہ فروش ہوں یا ٹرانسپورٹرس۔
ادھر بانڈی پورہ میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ ٹرانسپورٹروں اور خوانچہ فروشوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کا روزگار بری طرح متاثر ہو چکا ہے۔ ’’گزشتہ برس عائد بندشوں کے بعد ہمیں اس سال اچھے کام کی توقع تھی تاہم کورونا وائرس سبھی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ روزگار کے محدود وسائل اور اہل و عیال کو فاقہ کشی سے بچانے کے لیے اب وہ زمین و جائیداد بیچنے کے لیے مجبور ہیں۔
لاک ڈاؤن کے برے اثرات تلے دبے ان لوگوں نے انتظامیہ سے ’’مشکل کے دور میں‘‘ مدد کی اپیل کی ہے۔