بودھوں کے عالمی رہنما دلائی لامہ اورنگ آباد میں منعقدہ سہ روزہ بودھ دھم پریشد کے اجلاس کے لیے اورنگ آباد پہنچے ہیں۔ اس موقع پر دلائی لامہ نے بھارتی تہذیب و ثقافت کی دل کھول کر ستائش کی۔ اورنگ آباد میں ہو رہی اس سہ روزہ پریشد میں دنیا بھر کے مندوبین شریک ہوئے ہیں۔
اورنگ آباد شہر سے ایک بار پھر عالمی امن کا پیغام عام ہوا ہے۔ یہ پیغام عالمی شہرت یافتہ شخصیت اور بودھوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے دیا۔ سہ روزہ بودھ دھم پریشد کا اورنگ آباد میں شایان شان انعقاد عمل میں آیا۔ اس پریشد میں دنیا بھر کے مندوبین شریک ہوئے۔ اس سے قبل ایک ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس سے دلائی لامہ نے خطاب کیا۔
اس موقع پر بھارت کی تین ہزار سالہ قدیم تہذیب کا ذکر کرتے ہوئے بودھوں کے روحانی پیشوا نے کہا کہ مجھے بھارت کی دو باتوں نے کافی متاثر کیا اور وہ ہیں عدم تشدد اور صلہ رحمی۔ یہ دونوں باتیں موجودہ عالمی تناظر میں کافی اہمیت کی حامل ہیں لیکن آج دنیا بھر میں مذہب کے نام پر جو تشدد برپا کیا جا رہا ہے وہ ہمیں بے چین کر رہا ہے۔
دلائی لامہ نے عالمی سطح پر جاری تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برما میں بودھوں کی جانب سے مسلمانوں کو اور اسرائیل میں مسلمانوں اور عیسائیوں پر ظلم کیا جا رہا ہے جبکہ مصر میں شیعہ اور سنی آپس میں لڑ رہے ہیں، اس کی وجوہات کیا ہیں ان پر غور ضروری ہے۔
دلائی لامہ نے یہ بھی کہا کہ محض مذہبی تعلیمات سے انسانیت کو بچایا نہیں جا سکتا، اس کے ساتھ اسے انسان نوازی اور تین ہزار سالہ بھارتی تہذیب میں پیوست صلہ رحمی اور عدم تشدد کی تعلیم سے بھی آشنا کرنا ہوگا۔ جو کہ آج کے مادہ پرستانہ دور عنقا ہوتی جارہی ہیں۔ اس موقع پر مذہبی پیشوا نے گوتم بودھ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔