ضلع اننت ناگ میں ماڈل ولیج کہلانے والے ٹینگپاوا، کوکرناگ علاقے میں پینے کے پانی کے حوالے سے مقامی آبادی کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کوکرناگ کے چشمے کا صاف و شفاف پانی کشمیر کے مختلف علاقہ جات کو سپلائی کیا جاتا ہے، تاہم ٹینگپاوا کی عوام کو محکمہ جل شکتی صاف پانی مہیا کرانے سے قاصر ہے۔
سنہ 1975میں بچھائی گئی پانی کی پائپیں بوسیدہ ہو چکی ہیں جس کے سبب عوام کو مجبورا نالہ برینگی کا پانی استعمال کرنا پڑتا ہے۔
گندا پانی پینے کے سبب یہاں گزشتہ برس سینکڑوں افراد یرقان کے عارضے میں مبتلا ہوئے تھے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ برس ایک سو کے قریب مرد و زن یرقان میں مبتلا ہونے کے بعد مقامی آبادی کو وبا پھوٹ پڑنے کا اندیشہ لاحق تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض غریب افراد کو علاج و معالے کے لیے زمین و جائیداد فروخت کرنا پڑی۔
مقامی لوگوں کے مطابق انہوں نے اس پریشانی کا ازالہ کرنے کے لئے محکمہ جل شکتی کی جانب کئی بار رجوع کیا تاہم ’’ہر بار جائز مانگوں کو نظر انداز کیا گیا۔‘‘
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ ایس ڈی ایم کوکرناگ اویس مشتاق کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے میں محکمہ جل شکتی کے AEE سے بات کر کے علاقہ کے لوگوں کی اس مشکل کو جلد دور کریں گے۔
دریاے جہلم کا منبع تصور کیے جانے والے کوکرناگ چشمے کے اتنے نزدیک رہائش پذیر ہونے کے باوجود ٹینگپاوا کی آبادی صاف پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہی ہے۔