ETV Bharat / city

کشمیری پنڈت کالونی حکومت کی عدم توجہی کا شکار

author img

By

Published : Apr 4, 2019, 6:45 PM IST

ضلع اننت ناگ کے ویسو قاضی گنڈ علاقہ میں قائم کشمیری پنڈت کالونی میں جگہ کی کمی کی وجہ سے کالونی میں مقیم کشمیری پنڈتوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ۔

کشمیری پنڈت کالونی حکومت کی عدم توجہی کا شکار

کالونی میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اور کو لگام سے تعلق رکھنے والے 426 کشمیری پنڈت خاندان رہائش پذیر ہیں ۔جو یہاں مختلف سرکاری و غیر سرکاری محکموں میں نوکری کرتے ہیں،تاہم کالونی میں ان کی رہائش کے لئے صرف 220 کوارٹر دستیاب رکھے گئے ہیں ۔

کشمیری پنڈت کالونی حکومت کی عدم توجہی کا شکار

اگرچہ وزیر اعظم باز آبادکاری پیکیج کے تحت 2010 میں مذکورہ کشمیری پنڈتوں کو کوارٹر فراہم کئے گئے تھے۔تاہم کالونی کے متعدد کوارٹر ایسے ہیں جن کے اندر ایک سے زیادہ خاندان مقیم ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ جن کوٹروں میں ایک سے زیادہ خاندان رہائش پذیر ہیں ان خاندانوں کے آپس میں کوئی رشتہ نہیں ہے۔جس کی وجہ سے ان کے رہن سہن اور پوشیدگی سے جڑے معاملات اثر انداز ہو رہے ہیں ۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئےمائیگرنٹ پنڈت ایسوسی ایشن کے صدر سنی رینہ نے کہا کہ کالونی کے اندر تعمیر کردہ نئی عمارت میں دو بیڈروم والے 16 فلیٹس بنائے گئے ہیں،تاہم مستحق افراد کو نئےفلیٹس فراہم نہیں کئے جا رہے ہیں ۔

ان کی شکایت ہے کہ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے چند کشمیری پنڈتوں نے 15 فلیٹس پر قبضہ کیا ہے جو اس کا جواز نہیں رکھتے ہیں۔

کشمیری پنڈتوں نے کہا کہ مقامی مسلمانوں کے بھرپور تعاون سے وہ اپنا روز مرہ کا کام کاج احسن طریقے سے کر پاتے ہیں ،تاہم حکومت ان کے تئیں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑتا ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی اور ان کی بازآبادکاری کے لئے سمارٹ سٹیز قائم کرنے کے دعووں کو لے کر انہیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے علاوہ کئی دیگر مرکزی سرکردہ سیاسی رہنماوں نے کالونی کا جائزہ بھی لیا تھا-تاہم صورتحال سے واقف ہونے کے باوجود بھی آج تک کچھ نہیں کیا گیا۔

نہوں نے گورنر انتظامیہ سے کالونی کا جائزہ لے کر تمام مسائل کا جلد سے جلد ازالہ کرنے کی اپیل کی ۔تاکہ وہ بھی ایک عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کر سکیں ۔

کالونی میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اور کو لگام سے تعلق رکھنے والے 426 کشمیری پنڈت خاندان رہائش پذیر ہیں ۔جو یہاں مختلف سرکاری و غیر سرکاری محکموں میں نوکری کرتے ہیں،تاہم کالونی میں ان کی رہائش کے لئے صرف 220 کوارٹر دستیاب رکھے گئے ہیں ۔

کشمیری پنڈت کالونی حکومت کی عدم توجہی کا شکار

اگرچہ وزیر اعظم باز آبادکاری پیکیج کے تحت 2010 میں مذکورہ کشمیری پنڈتوں کو کوارٹر فراہم کئے گئے تھے۔تاہم کالونی کے متعدد کوارٹر ایسے ہیں جن کے اندر ایک سے زیادہ خاندان مقیم ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ جن کوٹروں میں ایک سے زیادہ خاندان رہائش پذیر ہیں ان خاندانوں کے آپس میں کوئی رشتہ نہیں ہے۔جس کی وجہ سے ان کے رہن سہن اور پوشیدگی سے جڑے معاملات اثر انداز ہو رہے ہیں ۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئےمائیگرنٹ پنڈت ایسوسی ایشن کے صدر سنی رینہ نے کہا کہ کالونی کے اندر تعمیر کردہ نئی عمارت میں دو بیڈروم والے 16 فلیٹس بنائے گئے ہیں،تاہم مستحق افراد کو نئےفلیٹس فراہم نہیں کئے جا رہے ہیں ۔

ان کی شکایت ہے کہ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے چند کشمیری پنڈتوں نے 15 فلیٹس پر قبضہ کیا ہے جو اس کا جواز نہیں رکھتے ہیں۔

کشمیری پنڈتوں نے کہا کہ مقامی مسلمانوں کے بھرپور تعاون سے وہ اپنا روز مرہ کا کام کاج احسن طریقے سے کر پاتے ہیں ،تاہم حکومت ان کے تئیں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑتا ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی اور ان کی بازآبادکاری کے لئے سمارٹ سٹیز قائم کرنے کے دعووں کو لے کر انہیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے علاوہ کئی دیگر مرکزی سرکردہ سیاسی رہنماوں نے کالونی کا جائزہ بھی لیا تھا-تاہم صورتحال سے واقف ہونے کے باوجود بھی آج تک کچھ نہیں کیا گیا۔

نہوں نے گورنر انتظامیہ سے کالونی کا جائزہ لے کر تمام مسائل کا جلد سے جلد ازالہ کرنے کی اپیل کی ۔تاکہ وہ بھی ایک عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کر سکیں ۔

Intro:کشمیری پنڈت کالونی حکومت کی عدم توجہی کا شکار۔۔


Body:وی او۔۔۔۔۔

ضلع اننت ناگ کے ویسو قاضی گنڈ علاقہ میں قائم کشمیری پنڈت کالونی میں جگہ کی کمی کی وجہ سے کالونی میں مقیم کشمیری پنڈتوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ۔

کالونی میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اور کو لگام سے تعلق رکھنے والے 426 کشمیری پنڈت خاندان رہائش پذیر ہیں ۔جو یہاں مختلف سرکاری و غیر سرکاری محکموں میں نوکری کرتے ہیں۔تاہم کالونی میں ان کی رہائش کے لئے صرف 220 کوارٹر دستیاب رکھے گئے ہیں ۔

اگرچہ وزیر اعظم باز آبادکاری پیکیج کے تحت 2010 میں مذکورہ کشمیری پنڈتوں کو کوارٹر فراہم کئے گئے تھے۔تاہم کالونی کے متعدد کوارٹر ایسے ہیں جن کے اندر ایک سے زیادہ خاندان مقیم ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ جن کوٹروں میں ایک سے زیادہ خاندان رہائش پذیر ہیں ان خاندانوں کے آپس میں کوئی رشتہ نہیں ہے۔جس کی وجہ سے ان کے رہن سہن اور پوشیدگی سے جڑے معاملات اثر انداز ہو رہے ہیں ۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئےمائیگرنٹ پنڈت ایسوسی ایشن کے صدر سنی رینہ نے کہا کہ کالونی کے اندر تعمیر کردہ نئی عمارت میں دو بیڈروم والے 16 فلیٹس بنائے گئے ہیں۔تاہم مستحق افراد کو نئےفلیٹس فراہم نہیں کئے جا رہے ہیں ۔ان کی شکایت ہے کہ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے چند کشمیری پنڈتوں نے 15 فلیٹس پر قبضہ کیا ہے جو اس کا جواز نہیں رکھتے ہیں۔

کشمیری پنڈتوں نے کہا کہ مقامی مسلمانوں کے بھرپور تعاون سے وہ اپنا روز مرہ کا کام کاج احسن طریقے سے کر پاتے ہیں ۔تاہم حکومت ان کے تئیں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑتا ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی اور ان کی بازآبادکاری کے لئے سمارٹ سٹیز قائم کرنے کے دعووں کو لے کر انہیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے علاوہ کئی دیگر مرکزی سرکردہ سیاسی رہنماوں نے کالونی کا جائزہ بھی لیا تھا-تاہم صورتحال سے واقف ہونے کے باوجود بھی آج تک کچھ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے گورنر انتظامیہ سے کالونی کا جائزہ لے کر تمام مسائل کا جلد سے جلد ازالہ کرنے کی اپیل کی ۔تاکہ وہ بھی ایک عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کر سکیں ۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ ۔

بائٹ۔۔۔01۔۔سنی رینہ۔۔۔صدر۔۔ویسو ویلفیئر کمیٹی
بائٹ۔۔02۔۔کِرن جی۔۔۔
بائٹ۔۔03۔۔اُنو رینہ ۔۔۔












Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.