علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 16 دسمبر سے یونیورسٹی انتظامیہ نے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا۔ یونیورسٹی میں طلبہ نہ ہونے کے باوجود بھی مستقل پچھلے 19 دنوں سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پرامن احتجاج جاری ہے۔ احتجاج کے دوران باب سید پر طلبہ نے
دستخطی مہم کا بھی آغاز کیا۔
خاص بات یہ ہے کہ اس پر امن احتجاج میں خاصی تعداد میں طالبات بھی شامل ہیں جو علی گڑھ ضلع کے مختلف علاقوں سے آکر صبح سے لے کر رات تک بیٹھ کر احتجاج کرتی ہیں۔
یونیورسٹی کی تعطیلات میں اضافہ سے یونیورسٹی طلبہ ناراض ہے اور ان کا کہنا ہے یونیورسٹی کبھی بھی کھلے لیکن ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
احتجاج کر رہی یونیورسٹی طالبہ نے بتایا ہمارا جو احتجاج ہے وہ مستقل جاری رہے گا کیونکہ کہ وائس چانسلر نے بھی کہا ہے اگر ہم جمہوری پر امن احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو ہم کر سکتے ہیں۔
وہی یونیورسٹی طالب علم نے بتایا وائس چانسلر صاحب نہیں چاہتے سارے طلبہ ایک ساتھ یہاں ہمارے اس تحریک میں ہمارا ساتھ دے پائے پتہ نہیں یہ ڈر ہے یا جو بھی ہے۔