ایک بار پھر طلبہ کے ذریعہ سی اے اے اور این ار سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی خبر کو لے کر اے ایم یو اور علی گڑھ انتظامیہ الرٹ ہے۔ باب سید پر چل رہے پر امن احتجاج میں باہر کے کچھ لوگوں کے شامل ہونے کی خبر ملنے پر یونیورسٹی انتظامیہ کی ٹیم موقع پر پہنچی اور احتجاج کر رہے طلبہ سے ان کا شناختی کارڈ (آئی ڈی کارڈ) مانگا جس کے بعد طلبہ اور پراکٹوریئل ٹیم کے درمیان کافی بحث ہوئی۔
یونیورسٹی پراکٹوریل ٹیم کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو احتجاج کرنا ہے تو راستہ نہ روکیں اور کنارے میں بیٹھ کر احتجاج کریں لیکن طلبہ کا کہنہ تھا کہ وہ راستے کو بند کر کے احتجاج کریں گے جس کے لیے انہوں نے باب سید کے قریب بیٹھ کر احتجاج کرنا شروع کر دیا۔
واضح رہے دو روز قبل یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات کے پر امن کینڈل مارچ میں بارہ سو نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سی او (سیول لائن) انیل سمانی نے بتایا کہ اے ایم یو کینٹین کے باہر یونیورسٹی طلبہ کے اکٹھا ہوکر وائس چانسلر سے ملنے کی خبر کے بعد ہم لوگ یہاں پر آئے اور اے ایم یو کے باہری حصے میں پیدل گشت کیا۔
انیل سمانی نے مزید بتایا کہ کینڈل مارچ میں طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔