بہترین نقاشی اور آدھا کلو ایرانی فیروزہ سے جڑے اس چاندی کے دروازہ کو مکمل کرنے میں جے پور کے 6 کاریگروں کو ایک مہینے کا وقت لگا۔ درگاہ کے خادم سید فیضان چشتی کے مطابق دوبارہ پرانی 20 کلو چاندی اور نئے چاندی پتوں سے دروازہ درست کر نئے انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
راجستھانی آرٹ ورک کی طرز پر دروازہ پر پھول پتی، نقش و نگار بہترین مظاہرہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ دروازہ پر چاندی کی چمک، چاندنی روشنی کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ دربار میں حاضری کے لیے جب زائرین داخل ہوں گے تو اس دروازے سے ہی ہوکر قدم بوسی کریں گے۔
خاص بات یہ ہے کہ اس کے دائیں جانب خواجہ صاحب کے اول خلیفہ حضرت قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کا اسم شریف اور بائیں جانب حضرت بابا فرید الدین گنج شکر مسعود رحمۃ اللہ علیہ کا نام مبارک لکھا ہوا ہے۔
خادم کے مطابق خواجہ صاحب کے عرس سے قبل اس دروازے کو پیش کیا جانا تھا تاکہ اس میں عقیدت مندوں کو حاضری کے درمیان کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔