ریاست گجرات میں اردو کی حالت خستہ ہونے کے باوجود اردو اسکولوں کو بند کرنے کی سازش کی جاری رہی ہے، جس کی وجہ سے اردو طلبا کے مستقبل کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
دراصل احمدآباد میونسپل کارپوریشن کے ماتحت چلنے والے 8 سے زائد اردو اسکولوں کو بلڈنگ انجینیئر ڈیپارٹمنٹ نے مرمت کرنے کے لیے بند کیا ہوا ہے۔
احمدآباد کے گومتی پور اردو اسکول نمبر 1 اور 2 ڈیڑھ برس قبل مرمت کرنے کی غرض سے بند کر دیے گئے تھے لیکن اب تک یہاں احمدآباد میونسپل کارپوریشن نے مرمت کا کام شروع نہیں کیا ہے، جس سے اس اسکول کے طلبا کو دور دراز اسکول میں پڑھنے جانا پڑتا ہے۔
اس تعلق سے مقامی کاونسلر کا کہنا ہےکہ اسکول کو خستہ حال بتا کر بند کردیا گیا لیکن ابھی تک مرمتی کام شروع نہیں کیا گیا، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جان بوجھ کر اردو اسکولوں کی تعمیراتی کام شروع نہیں کیا جارہا ہے اور اردو اسکولوں کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔
اس تعلق سے بچوں کے سرپرست کا کہنا ہے کہ گومتی پور اردو اسکول 100 سال قدیم اسکول ہے، لیکن اب بھی اس اسکول کے کئی کمرے اچھے ہیں، جہاں بچوں کو آسانی سے پڑھایا جاسکتا ہے لیکن وہاں پڑھائی نا ہونے کی صورت میں ہم کو لاک ڈاون سے قبل اور آن لائن کلاسیز شروع ہونے کے بعد بھی ایک دیڑھ کلو میٹر دور واقع اسکول میں بچوں کے کام سے جانا پڑتا ہے، جس سے ہم کو کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس سلسلے میں احمدآباد میونسپل کارپوریشن اسکول بورڈ کے رکن الیاس قریشی نے احمدآباد میونسپل کمشنر کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اردو اسکول جس میں معمولی تعمیراتی کام کرانا ہے اسے جلد از جلد مرمت کرکے شروع کیا جائے تاکہ بچوں کا ڈراپ آوٹ فیصد کم ہو سکے اور اردو اسکول دوبارہ شروع ہوسکیں۔