ETV Bharat / business

Rupee Depreciation: رواں مالی برس میں اب تک روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کی کمی، آر بی آئی

ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ میٹنگ کے بعد گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو کہاکہ امریکی ڈالر کی قیمت میں دنیا کی بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو رواں مالی برس کے آغاز سے 4 اگست تک ہے۔ جس کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ Rupee Depreciation More Because of US Dollar Strength

Rupee Depreciation More Because of US Dollar Strength Than Weakness in Fundamentals: RBI
رواں مالی برس میں اب تک روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کی کمی، آر بی آئی
author img

By

Published : Aug 5, 2022, 3:52 PM IST

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آج کہاکہ دنیا کی اہم کرنسیوں کے مقابلے ڈالر کی 8 فیصد کی قدر میں اضافے کے دباؤ کے تحت رواں مالی برس کے آغاز سے ہی روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ میٹنگ کے بعد گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو کہاکہ امریکی ڈالر کی قیمت میں دنیا کی بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو رواں مالی برس کے آغاز سے 4 اگست تک ہے۔ جس کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم، اس عرصے کے دوران روپے نسبتاً منظم انداز میں آگے بڑھا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بہت سی دوسری ایشیائی کرنسیوں کے مقابلے میں بہت بہتر پوزیشن میں ہے۔ Rupee Depreciation More Because of US Dollar Strength

انہوں نے کہاکہ روپے کی قدر میں کمی ملکی معیشت کے میکرو اکنامک بنیادی اصولوں میں کمزوری کی بجائے امریکی ڈالر میں اضافے کی وجہ سے زیادہ ہے۔ دریں اثنا مارکیٹ میں ریزرو بینک کی مداخلت نے روپے کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے اور اس کی منظم حرکت کو یقینی بنانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم روپے کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں محتاط ہیں اور اس کے استحکام کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

مسٹر داس نے کہا کہ مارکیٹ سے لیکویڈیٹی جذب کرنے کے لیے مرکزی بینک کے اقدامات کی وجہ سے اپریل-مئی میں 6.7 لاکھ کروڑ روپے سے لیکویڈیٹی جون-جولائی میں گھٹ کر 3.8 لاکھ کروڑ روپے پر آ گئی ہے۔ لیکویڈیٹی کو متاثر کرنے کے لیے، آر بی آئی نے رواں برس 26 جولائی کو تین دن کی میچورٹی کے ساتھ 50,000 کروڑ روپے کے متغیر ریٹ ریپو کی نیلامی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی لیکویڈیٹی کے معاملے پر محتاط رہے گا۔

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آج کہاکہ دنیا کی اہم کرنسیوں کے مقابلے ڈالر کی 8 فیصد کی قدر میں اضافے کے دباؤ کے تحت رواں مالی برس کے آغاز سے ہی روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ میٹنگ کے بعد گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو کہاکہ امریکی ڈالر کی قیمت میں دنیا کی بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو رواں مالی برس کے آغاز سے 4 اگست تک ہے۔ جس کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم، اس عرصے کے دوران روپے نسبتاً منظم انداز میں آگے بڑھا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بہت سی دوسری ایشیائی کرنسیوں کے مقابلے میں بہت بہتر پوزیشن میں ہے۔ Rupee Depreciation More Because of US Dollar Strength

انہوں نے کہاکہ روپے کی قدر میں کمی ملکی معیشت کے میکرو اکنامک بنیادی اصولوں میں کمزوری کی بجائے امریکی ڈالر میں اضافے کی وجہ سے زیادہ ہے۔ دریں اثنا مارکیٹ میں ریزرو بینک کی مداخلت نے روپے کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے اور اس کی منظم حرکت کو یقینی بنانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم روپے کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں محتاط ہیں اور اس کے استحکام کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

مسٹر داس نے کہا کہ مارکیٹ سے لیکویڈیٹی جذب کرنے کے لیے مرکزی بینک کے اقدامات کی وجہ سے اپریل-مئی میں 6.7 لاکھ کروڑ روپے سے لیکویڈیٹی جون-جولائی میں گھٹ کر 3.8 لاکھ کروڑ روپے پر آ گئی ہے۔ لیکویڈیٹی کو متاثر کرنے کے لیے، آر بی آئی نے رواں برس 26 جولائی کو تین دن کی میچورٹی کے ساتھ 50,000 کروڑ روپے کے متغیر ریٹ ریپو کی نیلامی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی لیکویڈیٹی کے معاملے پر محتاط رہے گا۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.