نئی دہلی: عام بجٹ 2023 کو پیش کرنے میں زیادہ وقت نہیں ہے۔ سبھی کو عام بجٹ کا بے صبری سے انتظار ہے۔ بجٹ میں کیے گئے اعلانات کے تمام شعبوں پر وسیع اور دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ بھی اس سے اچھوت نہیں ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئے گی یا گراوٹ اس سلسلے میں مورگن اسٹینلے نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مارکیٹ پر عام بجٹ کا اثر آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔ سنہ 2019 سے اتار چڑھاؤ میں اضافہ ہوا ہے اور 2022 میں یہ 11 برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ پری بجٹ ایکویٹی مارکیٹ کی کارکردگی سے ماپا جانے والی توقعات اس بات کا تعین کرنے میں اہم ہیں کہ بجٹ کے فوراً بعد مارکیٹ کیا کرتی ہے۔
بجٹ کے بعد کی کارکردگی کا اندازہ لگانا مشکل ہے، ایک چیز جو زیادہ یقینی معلوم ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ بجٹ کے دن اتار چڑھاؤ زیادہ ہوگا، حالانکہ یہ اتار چڑھاؤ گزشتہ تین دہائیوں سے کم ہو رہا ہے۔
مورگن اسٹینلے توقع کرتے ہیں کہ بجٹ دھیرے دھیرے مالیاتی استحکام پر توجہ مرکوز کرے گا، جس سے مالی برس 2024 میں مالیاتی خسارے میں کمی کا ایک قابل اعتبار راستہ پیدا ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی مرکز حکومت کے خسارے کو جی ڈی پی کے 4.5 فیصد تک کم کرنے کے لیے مدت کے روڈ میپ کا اعادہ کرے گا۔ سرکاری اور نجی سرمایہ کاری دونوں کو فروغ دینے اور زندگی میں آسانی کے ساتھ سرمایہ کاری پر مبنی ترقی کی حمایت جاری رکھنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ بجٹ کا فوکس روزگار پیدا کرنے، انفراسٹرکچر تک رسائی کو بہتر بنانے اور سہولیات کی دستیابی پر ہوگا۔
مزید پڑھیں: