ETV Bharat / business

India may Ban Chinese Smartphones: بھارت بارہ ہزار روپے سے کم کے چینی موبائل فونز پر پابندی عائد کرسکتا ہے، رپورٹ

بھارت نے پہلے ہی چینی مینوفیکچررز کے خلاف سخت موقف اختیار کر چکا ہے اور چینی سمارٹ فون کمپنیوں جیسے Oppo، Vivo اور Xiaomi پر حالیہ چھاپے اس بات کی تصدیق کرتی ہیں۔ حکومت تین چینی موبائل کمپنیوں اوپو، ویوو انڈیا اور شیاؤمی کی طرف سے مبینہ ٹیکس چوری کے معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ India may ban Chinese smartphones under Rs 12000

India may ban Chinese smartphones under Rs 12000: Report
بھارت بارہ ہزار روپے سے کم کے چینی موبائل فونز پر پابندی عائد کرسکتا ہے، رپورٹ
author img

By

Published : Aug 10, 2022, 10:21 AM IST

نئی دہلی: مرکزی حکومت مبینہ طور پر مائیکرومیکس، لاوا، کاربن اور دیگر گھریلو برانڈز کو فروغ دینے کے لیے چینی اسمارٹ فون پلیئرز پر سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 12 ہزار روپے سے کم قیمت والے اسمارٹ فون کی فروخت کرنے پر پابندی لگانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ India may ban Chinese smartphones under Rs 12000

بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق مرکز کی مودی حکومت گھریلو کمپنیوں کے لیے مسابقت کے مواقع پیدا کرنے کی خاطر 12 ہزار روپے سے کم قیمت والے چینی موبائل فونز کی فروخت پر پابندی لگانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، تاکہ گرتی ہوئی گھریلو صنعت کو دو بارہ بحال کیا جا سکے۔ اس معاملے سے قریبی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام چینی سمارٹ فون بنانے والوں کو 'دنیا کی دوسری بڑی موبائل مارکیٹ کے نیچلے سطح سے باہر کر سکتا ہے۔'

کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ کے مطابق، حکومت کی منشا اگر سچ ہے، تو Xiaomi اور Realme جیسی کمپنیوں کو ایک بڑا دھچکا لگے گا، جو بھارت میں 12 ہزار روپے یا اس سے کم قیمت کے بازار میں تقریباً 50 فیصد پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 12000روپے سے کم کے فون فروخت کرنے کے معاملے میں جون 2022 ء کی پہلی سہ ماہی میں 80 فیصد بازار پر چینی کمپنیوں کا قبضہ تھا۔

ڈائریکٹر ریسرچ نے ایک نیوز ایجنسی کو بتایا مجموعی طور پر 12000 روپے سے کم کے اسمارٹ فونز نے رواں برس جون کی سہ ماہی میں کل حجم میں سے 31 فیصد حصہ دیا، جبکہ سنہ 2018 کی اسی سہ ماہی میں یہ 49 فیصد تھا۔'

پاٹھک نے کہاکہ' 12000روپے سے کم کے فون فروخت کرنے کے معاملے میں 75-80 فیصد بازار پر چینی کمپنیوں کا قبضہ ہے، کیوں کہ گذشتہ کچھ سہ ماہی میں میں Jio PhoneNext میں تیزی آئی ہے، اس حصے میں فی الحال Realme اور Xiaomi کا غلبہ ہے۔"

بھارت نے پہلے ہی چینی مینوفیکچررز کے خلاف سخت موقف اختیار کر چکا ہے، اور چینی سمارٹ فون کمپنیوں جیسے Oppo، Vivo اور Xiaomi پر حالیہ چھاپے اس بات کی تصدیق کرتی ہے۔ حکومت تین چینی موبائل کمپنیوں - اوپو، ویوو انڈیا اور شیاؤمی کی طرف سے مبینہ ٹیکس چوری کے معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ڈی آر آئی نے ویوو موبائل انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کی طرف سے تقریباً 2,217 کروڑ روپے کی کسٹم چوری کا پتہ لگایا۔ اس سلسلے میں ویوو انڈیا کو ایک وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس میں کسٹم ایکٹ کے دفعات کے تحت 2,217 کروڑ روپے کی کسٹم ڈیوٹی طلب کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: مرکزی حکومت مبینہ طور پر مائیکرومیکس، لاوا، کاربن اور دیگر گھریلو برانڈز کو فروغ دینے کے لیے چینی اسمارٹ فون پلیئرز پر سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 12 ہزار روپے سے کم قیمت والے اسمارٹ فون کی فروخت کرنے پر پابندی لگانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ India may ban Chinese smartphones under Rs 12000

بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق مرکز کی مودی حکومت گھریلو کمپنیوں کے لیے مسابقت کے مواقع پیدا کرنے کی خاطر 12 ہزار روپے سے کم قیمت والے چینی موبائل فونز کی فروخت پر پابندی لگانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، تاکہ گرتی ہوئی گھریلو صنعت کو دو بارہ بحال کیا جا سکے۔ اس معاملے سے قریبی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام چینی سمارٹ فون بنانے والوں کو 'دنیا کی دوسری بڑی موبائل مارکیٹ کے نیچلے سطح سے باہر کر سکتا ہے۔'

کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ کے مطابق، حکومت کی منشا اگر سچ ہے، تو Xiaomi اور Realme جیسی کمپنیوں کو ایک بڑا دھچکا لگے گا، جو بھارت میں 12 ہزار روپے یا اس سے کم قیمت کے بازار میں تقریباً 50 فیصد پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 12000روپے سے کم کے فون فروخت کرنے کے معاملے میں جون 2022 ء کی پہلی سہ ماہی میں 80 فیصد بازار پر چینی کمپنیوں کا قبضہ تھا۔

ڈائریکٹر ریسرچ نے ایک نیوز ایجنسی کو بتایا مجموعی طور پر 12000 روپے سے کم کے اسمارٹ فونز نے رواں برس جون کی سہ ماہی میں کل حجم میں سے 31 فیصد حصہ دیا، جبکہ سنہ 2018 کی اسی سہ ماہی میں یہ 49 فیصد تھا۔'

پاٹھک نے کہاکہ' 12000روپے سے کم کے فون فروخت کرنے کے معاملے میں 75-80 فیصد بازار پر چینی کمپنیوں کا قبضہ ہے، کیوں کہ گذشتہ کچھ سہ ماہی میں میں Jio PhoneNext میں تیزی آئی ہے، اس حصے میں فی الحال Realme اور Xiaomi کا غلبہ ہے۔"

بھارت نے پہلے ہی چینی مینوفیکچررز کے خلاف سخت موقف اختیار کر چکا ہے، اور چینی سمارٹ فون کمپنیوں جیسے Oppo، Vivo اور Xiaomi پر حالیہ چھاپے اس بات کی تصدیق کرتی ہے۔ حکومت تین چینی موبائل کمپنیوں - اوپو، ویوو انڈیا اور شیاؤمی کی طرف سے مبینہ ٹیکس چوری کے معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ڈی آر آئی نے ویوو موبائل انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کی طرف سے تقریباً 2,217 کروڑ روپے کی کسٹم چوری کا پتہ لگایا۔ اس سلسلے میں ویوو انڈیا کو ایک وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس میں کسٹم ایکٹ کے دفعات کے تحت 2,217 کروڑ روپے کی کسٹم ڈیوٹی طلب کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.