نئی دہلی: ملک میں چاول کی بڑھتی قیمتوں کے درمیان مرکز حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے ٹوٹے ہوئے چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے ایک حکم نامہ بھی جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے اسنا چاول کے علاوہ غیر باسمتی چاول پر 20 فیصد ایکسپورٹ ڈیوٹی بھی عائد کی ہے۔ India bans the export of broken rice with effect from today
ڈائریکٹر جنرل فارن ٹریڈ سنتوش کمار سارنگی نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق آج یعنی 9 ستمبر سے ٹوٹے ہوئے چاول کی برآمد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ مختلف قسم کی برآمدات پر 20 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
بتادیں کہ چین کے بعد بھارت سب سے زیادہ چاول پیدا کرنے والا ملک ہے۔ چاول کی عالمی تجارت میں بھارت کا حصہ 40 فیصد ہے۔ موجودہ خریف سیزن میں دھان کی روپائی کے رقبہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ایسے میں حکومت نے گھریلو ضروریات پورا کرنے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
وزارت زراعت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں خریف سیزن میں اب تک دھان روپائی کا رقبہ 5.62 فیصد کم ہو کر 383.99 لاکھ ہیکٹر رہ گیا ہے۔ ملک کی کچھ ریاستوں میں کم بارش کی وجہ سے دھان کی کاشت کے رقبہ میں کمی آئی ہے۔
بھارت نے مالی برس 2021-22 میں 21.2 ملین ٹن چاول برآمد کیا۔ اس میں 39.4 لاکھ ٹن باسمتی چاول تھے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران غیر باسمتی چاول کی برآمدات 6.11 بلین ڈالر رہی۔ بھارت نے 2021-22 میں دنیا کے 150 سے زیادہ ممالک کو غیر باسمتی چاول برآمد کیا۔
مزید پڑھیں: