نئی دہلی: دنیا بھر کی کمپنیوں میں چھنٹی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ گوگل کی پیرنگ کمپنی الفابیٹ نے 12 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے ملازمین کو ای میل بھیج کر آگاہ کیا ہے۔ اس سے قبل مائیکروسافٹ کی جانب سے 10,000 اور ایمیزون کی جانب سے 10,000 افراد کی برطرفی کی خبریں منظر عام پر آچکی ہیں۔ ملازمین کو بھیجے گئے ای میل میں کمپنی کے سی ای او سندر پچائی نے کہا کہ وہ برطرفی سے متعلق فیصلوں کی پوری ذمہ داری لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ہم اپنی توجہ کو بڑھا دیں، لاگت کی بنیاد کو تبدیل کریں، ٹیلنٹ اور سرمایہ کو اپنی اولین ترجیحات بنائیں۔
گوگل الفابیٹ میں چھنٹی عالمی سطح پر ہوگی۔ الفابیٹ نے متاثرہ ملازمین کو پہلے ہی ای میل کر دیا ہے، جب کہ دیگر ممالک میں مقامی ملازمت کے قوانین اور ضوابط کی وجہ سے اس عمل میں زیادہ وقت لگے گا۔ پچائی نے کہا کہ 'گوگلرز، میرے پاس شیئر کرنے کے لیے ایک مایوس کن خبر ہے۔ ہم نے اپنی افرادی قوت سے 12000 ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ہم پہلے ہی امریکہ میں متاثرہ ملازمین کو ایک الگ ای میل بھیج چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں کچھ بہت ہی باصلاحیت لوگوں کو الوداع کہنا پڑے گا، جن لوگوں کو ہم نے بھرتی کرنے کے لیے سخت محنت کی اور جن کے ساتھ کام کرنا پسند کیا۔ مجھے اس کا بہت افسوس ہے۔ میں ان فیصلوں کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں۔'
ماضی میں مائیکروسافٹ نے عالمی سطح پر اپنے 10,000 ملازمین کو برطرف کیا۔ یہ تعداد کمپنی کی کل ورک فورس کا تقریباً 5 فیصد ہے۔ مائیکرو سافٹ میں 2 لاکھ سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں۔ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے بھی کساد بازاری کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ برس لاگت میں کمی کے نام پر چھانٹی کی ایسی تلوار چلائی تھی کہ 11000 ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا دیا گیا تھا۔ سال 2023 کے آغاز میں ای کامرس کمپنی ایمیزون نے اپنے ملازمین کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ہزاروں کی برطرفی کا اعلان کیا۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق آن لائن ریٹیلر ایمیزون نے عالمی سطح پر 18,000 سے زائد ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں:
Microsoft to Lay off مائیکرو سافٹ میں اب بڑے پیمانے پر چھٹنی