حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے کہا ہے کہ نوٹ بندی شدید ناکامی تھی اور یہ ہمیں فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ اس نے کس طرح بڑھتی بھارتی معیشت کو متاثر کیا۔ آدھے ادھورے نظریہ کے نتیجہ میں مسلسل 8 سہ ماہی کی سست روی رہی۔ بعد ازاں سال 2020میں ہوئے لاک ڈاون نے متحرک معیشت کو بڑا دھچکا پہنچایا۔ Demonetisation a colossal Failure, says KTR
در اصل ریڈی نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے اعداد و شمار کے بارے میں ایک میڈیا رپورٹ پوسٹ کی جس میں کہا گیا کہ نوٹ بندی کے چھ برس بعد عوام کے پاس نقد رقم 17.97 لاکھ کروڑ روپے سے 72 فیصد بڑھ کر 30.88 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی۔
سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ٹوئیٹر پر سرگرم تارک راما راو نے ٹی آرایس لیڈروشنووردھن ریڈی کے ٹوئیٹ کا جواب دیتے ہوئے انہیں ٹیگ کیا۔ وشنووردھن ریڈی نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ آربی آئی کا کہنا ہے کہ نوٹ بندی کے 6برس بعد عوامی رقومات میں 72فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے۔ یہ رقم 17.97لاکھ کروڑرروپے سے بڑھ کر 30.88لاکھ کروڑروپے ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کسی نے کہا تھا کہ مجھے 50دن دیجئے، اگر میں ناکام رہا تو مجھے جلادیجیے۔ انہوں نے ہیش ٹیاگ نوٹ بندی کی ناکامی بھی لگائی اور ساتھ ہی میں اپنے دعوی کی حمایت میں اخبارات کے تراشے بھی پوسٹ کیے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی