ETV Bharat / business

غیر یقینی موسم کی وجہ سے خریف فصلوں کی پیداوار میں 53.3 فیصد کمی

رپورٹ کے مطابق اناج ، دالیں ، تیل اور گنے کی پیداوار میں 2019-20 میں ہوئے شدید بارش اور خراب مانسون کی وجہ سے غیر معمولی کمی کا امکان ہے۔

غیر یقینی موسم کی وجہ سے خریف فصلوں کی پیداوار میں 53.3 فیصد کمی کا امکان
غیر یقینی موسم کی وجہ سے خریف فصلوں کی پیداوار میں 53.3 فیصد کمی کا امکان
author img

By

Published : Jan 13, 2020, 8:55 PM IST

این بی ایچ سی میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سربراہ ہنیش کمار سنہا نے بتایا کہ "مانسون میں ہونے والی بارشیں طویل مدتی اوسط (ایل پی اے) کے مقابلے میں 110 فیصد رہی ہے، جس میں سب سے زیادہ وسطی بھارت میں جس کے بعد جنوبی بھارت، شمال مغرب اور شمال مشرقی بھارت کے حصے شامل ہیں۔

گزشتہ برس کے جولائی سے اگست مہیوں کے درمیان ملک کے 13 ریاستوں میں شدید بارش کی وجہ سے بھی خریف فصلوں کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے اس کی پیدوارا میں ریکارڈ گراوٹ درج کی گئی ہے۔


خریف کی فصل کی پیدوار میں اصل رکاوٹ مانسون سے قبل ہونے والی بارش ہے وہیں اس کا سب سے زیادہ تر اثر شمال مغربی خطے اور وسطی بھارت کے خطے پر پڑا ہے۔


اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کے دوران 2019-20 میں چاول کی پیداوار میں معمولی 8.21 فیصد کی کمی متوقع ہے جبکہ مکے کی پیداوار میں پچھلے سال کے مقابلے 11.86 فیصد کمی واقع ہوگی۔

وہیں سویابین کی پیداوار میں تقریبا 32 فیصد، مونگفلی کی پیداوار میں 9.57 فیصد سورج مکھی کے پیدوارا میں 30.61 فیصد وہیں تل کی پیداوار میں 21.48 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔
دیگر تللہن فصلوں کی پیدوار میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے 23.78 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔

این بی ایچ سی میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سربراہ ہنیش کمار سنہا نے بتایا کہ "مانسون میں ہونے والی بارشیں طویل مدتی اوسط (ایل پی اے) کے مقابلے میں 110 فیصد رہی ہے، جس میں سب سے زیادہ وسطی بھارت میں جس کے بعد جنوبی بھارت، شمال مغرب اور شمال مشرقی بھارت کے حصے شامل ہیں۔

گزشتہ برس کے جولائی سے اگست مہیوں کے درمیان ملک کے 13 ریاستوں میں شدید بارش کی وجہ سے بھی خریف فصلوں کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے اس کی پیدوارا میں ریکارڈ گراوٹ درج کی گئی ہے۔


خریف کی فصل کی پیدوار میں اصل رکاوٹ مانسون سے قبل ہونے والی بارش ہے وہیں اس کا سب سے زیادہ تر اثر شمال مغربی خطے اور وسطی بھارت کے خطے پر پڑا ہے۔


اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کے دوران 2019-20 میں چاول کی پیداوار میں معمولی 8.21 فیصد کی کمی متوقع ہے جبکہ مکے کی پیداوار میں پچھلے سال کے مقابلے 11.86 فیصد کمی واقع ہوگی۔

وہیں سویابین کی پیداوار میں تقریبا 32 فیصد، مونگفلی کی پیداوار میں 9.57 فیصد سورج مکھی کے پیدوارا میں 30.61 فیصد وہیں تل کی پیداوار میں 21.48 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔
دیگر تللہن فصلوں کی پیدوار میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے 23.78 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔

ZCZC
PRI ECO ESPL
.MUMBAI DCM44
BIZ-AGRI-CROP-OUTPUT
Kharif crops production likely to decline up to 53.3pc due to erratic weather
          Mumbai, Jan 13 (PTI) The production of coarse grains, pulses, oil seeds and sugarcane is expected to decline in the summer season of 2019-20 due to late monsoon and erratic and heavy rains later, according to a report.
          In the current assessment, coarse grains, pulses, oil seeds and sugarcane have marginally pushed themselves further in the negative region with an expected decline of 14.14 per cent, 14.09 per cent, 53.31 per cent and 11.07 per cent over the last estimate, respectively, according to a report by the National Bulk Handling Corporation (NBHC).
          "The monsoon rains had been 110 per cent over its long term average (LPA) with maximum in central India followed by southern Peninsula, northwest and northeast, respectively," NBHC head - Research and Development, Hanish Kumar Sinha said.
          Widespread floods were seen in 13 states between late July and early August 2019, due to incessant rains which caused significant dent on the acreage and production of several kharif crops, he said.
          "As per our assessment, sowing of rice and pulses has been most hit in West Bengal, Bihar, Jharkhand, Assam, Chhattisgarh, Odisha, Uttar Pradesh, Rajasthan and Maharashtra. After the floods receded, the sowing recovered and things started to approach to normalcy, though the entire kharif season has been delayed by about 20 to 25 days," he added.
          The real deterrent for the kharif crop came with post monsoon rains, which exceeded by 32 per cent and had maximum impact in the northwest region (121 per cent excess) and the central India region (64 per cent excess).
          According to the report, rice production in 2019-20 is expected to decline marginally by 8.21 per cent over the last year while maize is expected to decline significantly by about 11.86 per cent over the last year.
          However, jowar is likely to improve by 1.07 per cent over while Bajra is expected to decline by 1.98 per cent.
          Production of moong is projected to drop significantly by 27.38 per cent over last year, urad 18.38 per cent and tur by 10.47 per cent mainly due to crop damaged in Rajasthan, Maharashtra, Karnataka and Madhya Pradesh.
          Therefore, in the current year, there is going to be a significant shortfall in overall kharif pulses availability owing to long spell of unseasonal rains in October and November, the report opined.
          Total oilseeds (soybean, groundnut, castor seed, sunflower, sesame and niger seed) production is estimated to be 162.18 lakh tonne, which is 23.78 per cent lower than the last year's production of 212.77 lakh tonne.
          Soybean output is expected to dip significantly by 32.27 per cent and groundnut is expected decline by 9.57 per cent due to excess rains in Madhya Pradesh and Maharashtra towards the end of monsoon.
          Other oil seeds like sunflower to dip by 30.61 per cent and sesame by 21.48 per cent.
          In the cash crops, sugarcane output is estimated to drop significantly by 21.98 per cent while cotton is expected to increase marginally by 3.28 per cent owing to favourable growing conditions, it added. PTI SM RUJ
MR
MR
01131855
NNNN
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.