این بی ایچ سی میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سربراہ ہنیش کمار سنہا نے بتایا کہ "مانسون میں ہونے والی بارشیں طویل مدتی اوسط (ایل پی اے) کے مقابلے میں 110 فیصد رہی ہے، جس میں سب سے زیادہ وسطی بھارت میں جس کے بعد جنوبی بھارت، شمال مغرب اور شمال مشرقی بھارت کے حصے شامل ہیں۔
گزشتہ برس کے جولائی سے اگست مہیوں کے درمیان ملک کے 13 ریاستوں میں شدید بارش کی وجہ سے بھی خریف فصلوں کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے اس کی پیدوارا میں ریکارڈ گراوٹ درج کی گئی ہے۔
خریف کی فصل کی پیدوار میں اصل رکاوٹ مانسون سے قبل ہونے والی بارش ہے وہیں اس کا سب سے زیادہ تر اثر شمال مغربی خطے اور وسطی بھارت کے خطے پر پڑا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کے دوران 2019-20 میں چاول کی پیداوار میں معمولی 8.21 فیصد کی کمی متوقع ہے جبکہ مکے کی پیداوار میں پچھلے سال کے مقابلے 11.86 فیصد کمی واقع ہوگی۔
وہیں سویابین کی پیداوار میں تقریبا 32 فیصد، مونگفلی کی پیداوار میں 9.57 فیصد سورج مکھی کے پیدوارا میں 30.61 فیصد وہیں تل کی پیداوار میں 21.48 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔
دیگر تللہن فصلوں کی پیدوار میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے 23.78 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔