فیس بک کی جانب سے ایک پریس میں کہا گیا ہے کہ اس اشتراک کا مقصد روزگار پیدا کرنے کے مواقع فراہم کرنے کےساتھ ساتھ انٹر پرایئزز کو بھی مضبوط کرنا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق 2021 تک 50 لاکھ لوگوں کو ڈیجٹل اور انٹرپرایئزز میں تربیت دینے کی کوشش کرے گی۔
اس معاہدے کے مطابق جی اے ایم ای اور اس کے اشتراکی دیگر ادارے ڈیجٹل پلیٹ فارم کا استعمال کرنے کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام کے ذریعہ بازار کی ضرورتوں اور گراہک تک سامان کی فراہمی کریں گے۔
جی اے ایم ای کا قیام گذشتہ برس 2018 میں عمل میں آیا تھا، جس کا مقصد چھوٹے کاروباری اور خاص طور گھریلو طور تیار کی جانے والی اشیاء کو فروغ دینا ہے۔
تربیت کا پہلا سیشن اس برس شروع کیا جائے گا۔ کرناٹک، آندھراپردیش، تلنگانہ، جموں و کشمیر اور مہاراشٹر سمیت ملک کے 10 ریاستوں میں یہ کام شروع کیا جائے گا۔
اس کے ذریعہ دیہی علاقوں اور خصوصی طور پر خواتین دست کاروں کی جانب توجہ دی جائے گی۔
اس معاہدےپر تبصرہ کرتے ہوئے فیس بک بھارت اور وسط ایشیا کے سربراہ انکھی داس نے کہا کہ اگر خواتین اور نوجوانوں کو اپنی زندگی کو بہتر بنانے کا موقع دیتے ہیں تو ہم انہیں اقتصادی ترقی فراہم کرنے کے ساتھ سماجی اعتبار سے بھی ایک بہتر زندگی فراہم کرتے ہیں۔