انہوں نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ حکومت زراعت سے ہونے والے فائدے کو زیادہ سے زیادہ کرنے اور کسانوں کو پائیدار ذریعہ معاش مہیا کرانے کے لیے درخت پر مبنی کاشتکاری کو فروغ دے رہی ہے۔ حکومت نے اس سلسلے میں درج ذیل قدامات کیے ہیں۔
فصلوں / فصل نظام کے ساتھ ساتھ زرعی زمین پر شجرکاری کو فروغ دینے کے لیے سنہ 2016-17 میں جنگلات سے متعلق ذیلی مشن 'ہر موڑھ پر پیڑ'کی شروعات کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت زرعی زمین پر نرسری کے فروغ اور شجر کاری کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ اس سے کسانوں کو اضافی آمدنی حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ان کے زرعی نظام کو مزید موسم کے موافق اور لچک دار بنایاجاسکے گا۔
قومی غذائی تحفظ مشن کا ایک ذیلی جز وتیل کے بیجوں اور پام آئل سے متعلق قومی مشن(این ایم او او پی) کے ذریعہ درخت والے تیل کے بیجوں (ٹی بی او) مثلاً زیتون کا تیل ،نیم،کررانجا اور مہوا کے ساتھ فصلوں کو ملانے ،پودا کاری اور رکھ رکھاؤ کو تعاون فراہم کیاجاتا ہے۔
مکمل ویلیو چین کی ترقی کے لیے سنہ 2018-19 کے دوران اثر نو تشکیل شدہ قومی بانس مشن(این پی ایم) کی شروعات کی گئی۔ اس میں غیر جنگلاتی سرکاری زمینوں اور نجی زرعی زمینوں میں پودا کاری اور بانس اگانے والے کسانوں کو بازار سے جوڑنا شامل ہیں۔