ویڈیو شیئرنگ سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے کہا کہ امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے اتوار کے روز سے کمپنی کے ڈاؤن لوڈ اور اپ ڈیٹ پر پابندی عائد کیے جانے کے اعلان سے انہیں مایوسی ہوئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کے نمائندے نے کہا کہ' اتوار سے ایپ کے نئے ڈاؤن لوڈ اور 12 نومبر سے امریکہ میں ایپ پر پابندی لگانے جارہےہیں ہم محکمہ تجارت کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں اور مایوس ہیں'۔
لاس اینجلس ٹیک کمپنی نے کہا کہ' 10 کروڑ امریکی صارفین ٹک ٹاک سے محبت کرتے ہیں، کیونکہ یہ تفریح، اظہار خیال اور روابطہ قائم کرنے کا ذریعہ ہے۔ اور ہم ان کی رازداری اور حفاظت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں، کیونکہ ہم اپنے پلیٹ فارم پر آنے والے لوگوں کے اہل خانہ کی زندگی میں خوشی لانے کے لیے کام کرنا جاری رکھتے ہیں۔'
جمعے کے روز امریکی محکمہ تجارت نے کہا کہ اتوار تک ایپل اسٹورز اور گوگل پلے اسٹور جیسے ایپ اسٹورز پر ٹک ٹاک پر پابندی ہوگی اور اس ایپ کے خلاف مزید جامع پابندی کا اطلاق 12 نومبر سے ہوگا۔
حالانکہ پہلے سے ہی ایپ ڈاؤن لوڈ کر چکے ٹِک ٹاک صارفین ایپ کا استعمال جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن وہ اتوار اپڈیٹ شدہ ورژن ڈاؤن لوڈ نہیں کرسکیں گے۔
اسی درمیان اوریکل نے رواں ہفتہ کے شروعات میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے اس ایپ کے لیے امریکی قابل اعتماد شراکت دار ہونے کے لیے ٹک ٹاک پیرنٹ چینی کمپنی بائٹ ڈانس کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔
تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہے۔