عدالت نے کہا، ’مرکزی اشیاء اور خدمات ٹیکس ایکٹ، 2017 اور اس کے تحت لاٹری اور گیمبلنگ کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لائے جانے کے نوٹیفکیشن کو قانونی قرار دیا ہے‘۔
عدالت کا یہ حکم لاٹری ڈیلر اسکل لوٹُّو سولیوشنس کی اس عرضی پر آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ لاٹری کو شی کی تعریف کے تحت نہیں رکھا جا سکتا۔
جی ایس ٹی کونسل کی گذشتہ سال دسمبر میں ہوئی میٹنگ میں لاٹری پر یکم مارچ 2020 سے 28 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس مسئلے پر جی ایس ٹی کونسل میں کافی بحث و مباحثہ ہوا تھا۔ جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس میں یہ پہلی بار ہوا تھا جب کسی مسئلے پر اکثریت سے فیصلہ کرنے کے لیے ووٹنگ کا سہارا لینا پڑا تھا۔