یوکرین اور روس کے درمیان جاری تنازع اور ملک کا سب سے بڑا بینک بدعنوانی کی خبریں منظر عام پر آنے بعد پیر کے روز گھریلو اسٹاک مارکیٹ میں بھاری گراوٹ درج کی گئی۔ ہفتے کے پہلے ہی دن مارکیٹ میں ایسی افراتفری مچی کہ تقریباً سال بھر کی ایک دن کی سب سے گراوٹ کا ریکارڈ قائم ہوگیا۔ مارکیٹ کی اس گراوٹ سے سرمایہ کاروں کو لاکھوں کروڑوں کا نقصان ہوا۔ Share Market Highlights
آج کاروبار شروع ہونے سے پہلے ہی ایسے اشارے مل رہے تھے کہ بازار بھر بھرا سکتا ہے۔ پری اوپن میں ہی سینسیکس تقریباً 1500 پوائنٹس (2.46 فیصد) گر گیا تھا۔ کاروبار شروع ہوتے ہی سینسیکس تقریباً 1200 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ کھلا۔ چند منٹوں میں یہ 1500 کے نشان پر آ گیا۔ بعد ازاں مارکیٹ نے کچھ حد تک سنبھلنے کی کوشش کی لیکن پورے دن کے کاروبار میں گراوٹ کا اعداد و شمار کبھی بھی 1000 پوائنٹس سے کم نہ ہوسکا۔ Sensex Crashes 1,747 Points, Nifty Ends Below 16,850
جب ٹریڈنگ ختم ہوئی، BSE 1,747.08 پوائنٹس (3 فیصد) گر کر 56,405.08 پر آگیا۔ اسی طرح این ایس ای نفٹی 531.95 پوائنٹس (3.06 فیصد) گر کر 16,842.80 پر بند ہوا۔ یہ تقریباً ایک سال میں دونوں بڑے انڈیکسز کے لیے ایک ہی دن کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ اس سے پہلے گذشتہ برس 26 فروری کو سینسیکس میں 1,940 پوائنٹس اور نفٹی میں 568 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی تھی۔
گزشتہ ہفتہ بھی مقامی مارکیٹ کے لیے برا ثابت ہوا۔ بجٹ کی وجہ سے مارکیٹ میں جو تیزی آئی تھی وہ پہلے ہی غائب تھی اور مارکیٹ پری بجٹ لیول سے نیچے آگئی ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکہ میں شرح سود میں اضافے کی تشویش سے مارکیٹ میں دباؤ تھا۔ ابھی یہ تناؤ کم نہیں ہوا تھا کہ یوکرین کے بحران نے مارکیٹ کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا۔
یوکرین کے بحران کی وجہ سے خام تیل 7 برس کی بلند ترین سطح پر چلا گیا ہے۔ تجزیہ کار خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ خام تیل 100 ڈالر فی بیرل کی سطح کو عبور کر سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس سے عالمی معیشت کی ترقی پر بہت زیادہ بوجھ پڑے گا۔ اس کے علاوہ گھریلو محاذ پر، اے بی جی شپ یارڈ بدعنوانی کی وجہ سے بینکنگ اور مالیاتی اسٹاک دباؤ کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں: