حکومت کے اعداد شمار کے مطابق یکم اکتوبر کو پیاز کی قیمت 55 روپے فی کلو تھا، پیاز کی پیداوار والی ریاست مہاراشٹر میں شدید بارش کے بعد پیاز کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے دارالحکومت دہلی میں پیاز کی قیمیتں آسمان چھورہی ہے۔
اعداد شمار کے مطابق گذشتہ برس کے مقابلے پیاز کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے، نومبر 2018 میں خدرا بازار میں پیاز تقریباً 30 سے 35 روپے فی کلو تھا۔
غور طلب ہے کہ دہلی ہی نہیں بلکہ ملک بھرکے دیگر شہروں میں بھی پیاز کی قیمتں آسمان چھورہی ہے، پٹنہ، پونے، بھوپا، دہرادون اور کانپور سمیت ملک کے سبھی حصے میں عام آدمی پیاز کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ' حکومت بھلے ہی پیاز کی قمیت 70 سے 80 روپے کی بات کرے لیکن بازاروں میں پیاز 100 روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے'۔
ملک کی ایسی ریاستیں جہاں پیاز کی پیداوار زیادہ ہوتی ہے، ان ریاستوں میں شدید بارش اور بازاروں میں پیاز کا ذخیرہ نہ ہونے کی وجہ سے اس کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔
امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر رام لاس پاسوان نے بدھ کے روز کہا کہ' پیداوار میں 30 سے 40 فیصد گراوٹ کی وجہ سے خدرا بازار میں پیاز کی قمیتوں میں اضافہ ہوا ہے، حکومت اس پر روک تھام کے لیے اقدامات کررہی ہے۔'