ETV Bharat / business

زراعت اور دیہی ترقی کے لیے 2.83 لاکھ کروڑ روپے مختص

مرکزی حکومت نے زراعت اور دیہی ترقی کےلیے سال 21-2020میں 2.83لاکھ کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

زراعت اور دیہی ترقی کے لیے 2.83لاکھ کروڑ روپے مختص
زراعت اور دیہی ترقی کے لیے 2.83لاکھ کروڑ روپے مختص
author img

By

Published : Feb 1, 2020, 6:14 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:23 PM IST

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ہفتے کو لوک سبھامیں سال 21-2020کا بجٹ پیش کرتےہوئے کہا کہ حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنےکے ہدف پر کام کررہی ہے۔کسانوں کی آمدنی زراعت کے علاوہ مویشی پروری،ماہی پروری،شہد کی مکھیوں کی پروری جیسی نئی نئی تکنیکوں کے ذریعہ بڑھائی جائےگی۔

کسانوں کے جلد خراب ہونے والے مصنوعات کے جلد نقل و حمل کےلئے ’کسان ریل‘ سروس شروع کی جائےگی جو اےسی سے لیس ہوگی۔باغبانی فصلوں کےئے’ایک ضلع ایک فصل یوجنا‘ بھی شروع کی جائےگی۔اس کے علاوہ کسانوں کو زیادہ مقدارمیں قرض کی سہولت مہیاکرانے کےلئے نابارڈ 21-2020 میں 15لاکھ کروڑ کا قرض دے گا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ سنہ 2022 تک کاشتکاروں کی آمدنی دوگنا کرنے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پہلے ہی وزیراعظم فصل بیمہ یوجنا کے تحت بیمے کے دائرے میں لائے گئے کاشتکاروں کو 6.11 کروڑ روپے کی رعایت فراہم کرچکی ہے۔

سنہ 21-2020 کے لیے زرعی قرض کا نشانہ 15 لاکھ کروڑ کے بقدر کا مقرر کیا گیا ہے۔ پی ایم۔کسان کے تمام مستحق استفادہ کنندگان پر کے سی سی اسکیم کے تحت احاطہ کیا جائے گا۔ مزید برآں ، پانی کی قلت کے شکار 100 اضلاع کے لیے، جامع اقدامات کئے جائیں گے، اپنے انفرادی شمسی پمپ لگانے کے لیے، 20 لاکھ کاشتکاروں سے متعلق پی ایم ۔کے یو ایس یو ایم کی توسیع کی جائے گی اور دیگر 15 لاکھ کاشتکاروں کو اپنے گرڈ سے مربوط پمپوں کو شمسی پمپ میں بدلنے میں مدد دی جائے گی۔

بلاک،تعلقہ کی سطح پر مؤثر وئیر ہاؤس یا گودام قائم کیے جائیں گے اور بہتر مارکیٹنگ اور برآمدات کے مقصد سے باغبانی کے شعبے میں 'ایک ضلع میں ایک پروڈکٹ' پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اقدمات کیے جائیں گے۔ یہ تمام تر عناصر اس سمت میں اٹھائے جانے والے چند قدم ہیں۔ چوپایوں میں کھر پکا اور منھ پکا مرض، مویشیوں میں بروسیلوسس بیماری اور کیڑے مکوڑوں کی وجہ سے لاحق ہونے والی بھیڑوں کی بیماری نیز بکریوں کے امراض کو 2025 تک ختم کیا جائے گا۔

سنہ 2025 تک دودھ پروسس کرنے کی صلاحیت کو 53.5 ملین ایم ٹی سے بڑھاکر 108،لین ایم ٹی تک پہنچایا جائے گا۔ اسی طریقے 23-2022 تک مچھلی کی پیداوار بڑھاکر 200 لاکھ ٹن تک کرنے کی تجویز ہے۔ نوجوانوں کو 3477 ساگر متروں اور 500 مچھلی پالنے والے کاشتکاروں کی پروڈیوسر تنظیموں کے توسط سے ماہی پروری توسیع کے کام میں شامل کیا جائے گا۔ توقع کی جاتی ہے کہ 25-2024 تک مچھلیوں کی برآمدات ایک لاکھ کروڑ تک پہنچا دی جائے گی۔ دین دیال انتیودیہ یوجنا ۔جس کا مقصد ناداری کا خاتمہ ہے، نصف کروڑ کنبوں کو 58 لاکھ ایس ایچ جی کے توسط سے مربوط کیا گیا ہے اور اسے مزید وسعت دی جائے گی۔

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ہفتے کو لوک سبھامیں سال 21-2020کا بجٹ پیش کرتےہوئے کہا کہ حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنےکے ہدف پر کام کررہی ہے۔کسانوں کی آمدنی زراعت کے علاوہ مویشی پروری،ماہی پروری،شہد کی مکھیوں کی پروری جیسی نئی نئی تکنیکوں کے ذریعہ بڑھائی جائےگی۔

کسانوں کے جلد خراب ہونے والے مصنوعات کے جلد نقل و حمل کےلئے ’کسان ریل‘ سروس شروع کی جائےگی جو اےسی سے لیس ہوگی۔باغبانی فصلوں کےئے’ایک ضلع ایک فصل یوجنا‘ بھی شروع کی جائےگی۔اس کے علاوہ کسانوں کو زیادہ مقدارمیں قرض کی سہولت مہیاکرانے کےلئے نابارڈ 21-2020 میں 15لاکھ کروڑ کا قرض دے گا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ سنہ 2022 تک کاشتکاروں کی آمدنی دوگنا کرنے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پہلے ہی وزیراعظم فصل بیمہ یوجنا کے تحت بیمے کے دائرے میں لائے گئے کاشتکاروں کو 6.11 کروڑ روپے کی رعایت فراہم کرچکی ہے۔

سنہ 21-2020 کے لیے زرعی قرض کا نشانہ 15 لاکھ کروڑ کے بقدر کا مقرر کیا گیا ہے۔ پی ایم۔کسان کے تمام مستحق استفادہ کنندگان پر کے سی سی اسکیم کے تحت احاطہ کیا جائے گا۔ مزید برآں ، پانی کی قلت کے شکار 100 اضلاع کے لیے، جامع اقدامات کئے جائیں گے، اپنے انفرادی شمسی پمپ لگانے کے لیے، 20 لاکھ کاشتکاروں سے متعلق پی ایم ۔کے یو ایس یو ایم کی توسیع کی جائے گی اور دیگر 15 لاکھ کاشتکاروں کو اپنے گرڈ سے مربوط پمپوں کو شمسی پمپ میں بدلنے میں مدد دی جائے گی۔

بلاک،تعلقہ کی سطح پر مؤثر وئیر ہاؤس یا گودام قائم کیے جائیں گے اور بہتر مارکیٹنگ اور برآمدات کے مقصد سے باغبانی کے شعبے میں 'ایک ضلع میں ایک پروڈکٹ' پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اقدمات کیے جائیں گے۔ یہ تمام تر عناصر اس سمت میں اٹھائے جانے والے چند قدم ہیں۔ چوپایوں میں کھر پکا اور منھ پکا مرض، مویشیوں میں بروسیلوسس بیماری اور کیڑے مکوڑوں کی وجہ سے لاحق ہونے والی بھیڑوں کی بیماری نیز بکریوں کے امراض کو 2025 تک ختم کیا جائے گا۔

سنہ 2025 تک دودھ پروسس کرنے کی صلاحیت کو 53.5 ملین ایم ٹی سے بڑھاکر 108،لین ایم ٹی تک پہنچایا جائے گا۔ اسی طریقے 23-2022 تک مچھلی کی پیداوار بڑھاکر 200 لاکھ ٹن تک کرنے کی تجویز ہے۔ نوجوانوں کو 3477 ساگر متروں اور 500 مچھلی پالنے والے کاشتکاروں کی پروڈیوسر تنظیموں کے توسط سے ماہی پروری توسیع کے کام میں شامل کیا جائے گا۔ توقع کی جاتی ہے کہ 25-2024 تک مچھلیوں کی برآمدات ایک لاکھ کروڑ تک پہنچا دی جائے گی۔ دین دیال انتیودیہ یوجنا ۔جس کا مقصد ناداری کا خاتمہ ہے، نصف کروڑ کنبوں کو 58 لاکھ ایس ایچ جی کے توسط سے مربوط کیا گیا ہے اور اسے مزید وسعت دی جائے گی۔

Intro:Body:

dfgdfgdfg

Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.