انہوں نے کہا معاشی مندی کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران بینکوں کے قرض دینے میں 80 ہزار کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ 'معاشی مندی پرحکومت کی توجہ مبذول کرانے کے لیے دو اور سوال ہیں۔ پہلا یہ ہے کہ درآمد میں 9.13 فیصد کی کمی آئی ہے اور برآمد 6.6 میں فیصد کمی آئی ہے۔ اس کی وجہ سے ہر مہینے ہزاروں کی تعداد میں نوکری کے مواقع میں کمی آئی ہورہی ہے۔
ہر مہینے ہزاروں کی تعداد میں نوکری کے مواقع ختم ہورہے ہیں۔ دوسرا، رواں برس مارچ سے اگست کے درمیان بینکوں کے قرض دینے میں 80 ہزار کروڑ روپے کی کمی آئی ہے، اور اس کا سیدھا مطلب ہے کہ نئی سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے۔'