ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ملک کی معیشت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔لیکن حکومت صرف شاہین باغ، جامعہ، مسلم، پاکستان اور عمران خان پر توجہ دے رہی ہے۔ ان کے پاس ملک کی عوام کے بارے میں سوچنے کے لیے وقت نہیں ہے۔
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے رہنماء ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت کے پاس راتوں رات معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے۔ اور معیشت کے لیے انہیں جو کرنا چاہیے اس کے لیے یہ سنجیدہ بھی نظر نہیں آ رہے۔
عام بجٹ 2020 کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی نئی صنعتیں، کوئی انفراسٹرکچر نہیں ہیں، تو لوگوں کو خوش کرنے کے لیے یقینی طور پر کاسمیٹک سرجری ہوگی۔ ان کے پاس (مرکز) ملک کی معیشت کے بنیادی مسائل کو ختم کرنے کے لے کوئی حل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آج مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن پارلیمنٹ میں عام بجٹ 2020 پیش کررہی ہیں۔