واضح رہے کہ کل وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نئی حکومت کے وزراء نے حلف لیا جس میں بنگال سے صرف دو وزراء کو شامل کیا گیا۔
دونوں کو وزیر مملکت بنایا گیا ہے اور ان دونوں وزراء بابل سپریا اور
دیبا شری رائے نے مغربی بنگال کی سرکاری زبان بنگلہ میں حلف لینے کے بجائے انگریزی میں حلف لیا۔
ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اس وقت بنگال سے دو وزراء کو لیا گیا ہے اور مستقبل میں اس میں اضافہ کیا جائے گا۔یہ ایک مستقبل عمل ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری ذمہ داری تھی کہ بنگال سے زیادہ سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ کو بھیجنا تھا اور ہم نے 42میں سے 18سیٹوں پر جیتنے میں کامیاب رہے۔
بابل سپریا کو وزارت ماحولیا ت، جنگل اور موسمیاتی تبدیلی میں وزیر مملکت بنایا گیا ہے جب کہ دیبا شری چودھری کو جو پہلی مرتبہ رائے گنج سے کامیاب ہوئی ہیں انہیں وزارت فلاح و بہبود خواتین میں وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔
مرکزی وزرات میں بنگال کو نمائندگی کم دینے پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔کیوں کہ بی جے پی سب سے زیادہ بنگال پر توجہ دی تھی اور یہاں سے بڑی جیت کو بہت ہی اہمیت کی نگاہ سے دیکھاجارہا تھا۔