مغر بی بنگال اسمبلی میں حزب اخلاف کے رہنما عبدالمنان کاکہنا ہے کہ مرکزی حکومت کو ریاست مغر بی بنگال کے مدرسوں سے متعلق بیان دینے سے قبل دس مرتبہ سوچ لینا چا ہیے تھا۔
انہون نے کہاکہ مغر بی بنگال کے کس مدرسے سے انتہاپسند ی کی پیدوار ہوئی ہے۔ اسے کوءی ثابت نہیں کر سکتا ہے۔ بغیر سوچے سمجھے اس طرح کی بات کہنے سے ملک اور ریاست دونوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔
عبدالمنان کے مطابق ریاستی حکومت کو اس سلسلے میں سخت موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو مرکز سے اس پرسوال کرنا چا ہیے۔ مدرسے کے خلاف بیان بازی کرنے والے وزیر اگر بنگال میں آ تے ہیں تو انہیں سیاہ جھنڈہ دکھنا چا ہئے۔
حز ب اختلاف کے رہنما کے مطابق مدرسے سے متعلق بیان بازی کے خلاف مغر بی بنگال کی تمام سیاسی جماعتیں ریاستی حکومت کے ساتھ ہے اور اس سلسلے میں جلد سے جلد اسمبلی میں بل لا کر مرکز کو گھیرانے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ وزرات داخلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مغر بی بنگال کے مدرسوں کی وجہ سے انتہاپسندوں کی سرگرمیوں میں اضا فہ ہو اہے۔وزرات داخلے کا یہ مغربی بنگال میں جمہعتہ المجایدین کے مبینہ رکن کی گرفتاری کے بعد آ یا۔