ریاستی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے اسمبلی میں خطاب کر تے ہوئے کہاکہ 'مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات خوشگوار ہیں۔ ہم دونوں اچھے دوست ہیں مگر تیستہ ندی کے پانی کا بٹوارہ نہیں کرسکتے ہیں'۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کے ہاتھوں میں کچھ نہیں ہے۔ ریاستی حکومت ہی تیستہ ندی کے پانی کابٹوارہ کرنے سے متعلق فیصلہ لینے کا حق ہے'۔
انہوں نے کہاکہ تیستہ ندی میں پانی کم ہوتے جارہا ہے۔ ہم اگر ندی کا پانی پڑوسی دوست کودے دیں گے توہم کیا کریں گے۔ ندی میں پانی کم ہونے کی وجہ سے ہلسامچھلی سے محروم ہو رہے ہیں۔
ممتابنر جی کے مطابق مونسون کے وقت ہی ہلسامچھلی مغر بی بنگال آتی ہیں۔اس سے کاروبارمیں زبردست اضافہ ہو تا ہے مگر باقی سیزن میں کاروبار ٹھپ رہتا ہے۔
واضح رہے کہ تیستہ ندی کے معاہدے کی وجہ سے مغر بی بنگال اور بنگلہ دیش کے درمیان رشتے میں تھوڑی تلخی پائی جاتی ہے۔یوپی اے کی حکومت کے دوران تیستہ ندی کے پانی کا بٹوارے پر معاہدہ تقریباًطے ہوچکا تھا لیکن مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ کی وجہ سے یوپی اے حکومت پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی تھی۔