کانگریس کے ضلع صدر نے ونچیت اگھاڑی پر دلالی کا الزام عائد کیا اور دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر میں ونچیت کو ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی، جبکہ ایم آئی ایم نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس کا حقیقی چہرہ اب عوام کے سامنے آگیا ہے۔
کانگریس کی ہٹ دھرمی اور چھوٹی پارٹیوں کے بڑھتے عزائم سے مہاراشٹر میں سیکولر ووٹوں کی تقسیم کے آثار نظر آرہے ہیں، کل تک ہاتھ ملانے کی بات ہورہی تھی لیکن اب کانگریس کھل کر ونچیت اگھاڑی کے خلاف میدان میں آگئی ہے۔
خیال رہے کہ مہاراشٹر میں فرقہ پرست طاقتوں کو روکنے کے لیے عظیم اتحاد کی کوشش کی جارہی تھی، باوجود اس کے کانگریس اور این سی پی تو ساتھ آگئے، لیکن ونچیت اگھاڑی کو اس عظیم اتحاد میں جگہ نہیں دی گئی۔
ایم آئی ایم نے اسے کانگریس کے دوہرے رویے سے تعبیر کیا اور دعویٰ کیا کہ اورنگ آباد پارلیمانی حلقے سے کامیابی کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
ونچیت اگھاڑی کا الزام ہے کہ کانگریس نے اسے یکسر نظر انداز کیا ہے جس کے سبب پرکاش امبیڈکر نے ریاست کی 48 سیٹوں پر اگھاڑی کے امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کردیا۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں ایم آئی ایم بھی پانچ سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا اشارہ دے چکی ہے، جبکہ ایم آئی ایم کا الزام ہے کہ کانگریس مسلمانوں اور دلتوں کو محض ووٹ بنک کی طرح استعمال کرنا چاہتی ہے، سیاست میں حصہ داری دینا نہیں چاہتی، جبکہ کانگریس نے اس الزام کو سرے سے مسترد کردیا ہے۔
یاد رہے کہ مہاراشٹر کے تمام پارلیمانی حلقوں میں ابھی امیدواروں کی نامزدگی کے لیے کوششیں جاری ہیں ہر پارٹی ایسا امیدوار دینا چاہتی ہے جس کی کامیابی یقینی ہو، ایسے میں ایک بات تو واضح ہے کہ خوش فہمی میں مبتلا بڑی پارٹیوں کے لیے چھوٹی پارٹیاں گلے کی ہڈی نہ بن جائے۔